بلوچستان کے ضلع بولان کے تحصیل بھاگ ناڑی میں انسان و جانور ایک ہی تالاب سے پانی پینے پر مجبور ہیں ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق بولان کے علاقے بھاگ ناڑی میں صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے پندرہ سال سے واٹر سپلائی بند ہےجس سےشہری تالابوں کا مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں۔
ضلع بولان کی تحصیل بھاگ ناڑی میں قلت آب کا مسئلہ شدت اختیار کرگیا شہری پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔
شہر اور نواح کو پانی کی فراہمی کیلئے 18 سال قبل اربوں روپے سےپٹ فیڈر کینال سے کچھی واٹرسپلائی پراجیکٹ شروع کیا گیا لیکن منصوبہ مکمل ہونے کے باوجود بھاگ شہر کو پانی نہ مل سکا۔
اب یہاں انسان اور جانور ایک ہی جگہ یعنی کچے تالاب سے سیلابی پانی پیتے ہیں جوان کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں لیکن مضر صحت پانی پینے سے شہری مختلف امراض کا شکار ہیں۔
شہریوں نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ ہے کہ پٹ فیڈر کینال سے کچھی واٹرسپلائی پراجیکٹ کے ذریعے فوری طور پر بھاگ ناڑی شہر کو پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے۔
دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بلوچستان کے علاقے بھاگ ناڑی میں صاف پانی کی کمی پرنوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل،چیف سیکریٹری اورسکریٹری صحت بلوچستان سمیت ڈپٹی کمشنربولان کوبھی نوٹس جاری کردیا ہے۔