افغانستان میں قیام امن کےلئے امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات آج دوسرے روز بھی جاری ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں طالبان و امریکہ کے مابین مذاکرات آج دوسرے روز بھی جاری رہے گا ۔
زرائع کے مطابق گذشتہ روز کے مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی جیسے معاملات پر بات چیت ہوئی جبکہ آج امکان ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے اڈوں کے بارے میں بات چیت ہوگی ۔
دوسری جانب پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان نےابوظبی میں امریکا اورطالبان مذاکرات میں معاونت فراہم کی ہے۔
وزیراعظم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دعا کرتے ہیں کہ افغانستان میں امن لوٹ آئے اور افغان عوام کی 30 برسوں کی مشکلات ختم ہوں۔عمران خان نے یقین دلایا کہ پاکستان امن عمل آگے بڑھانے کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گا۔
افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور متحدہ عرب امارات میں پیر کو ہوا ، ابوظبی میں ہونے والے مذاکرات میں افغان حکومت کے نمائندوں کو مدعو نہیں کیا گیا۔ مذاکرات میں سعودی عرب اور پاکستان بھی شامل تھے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ افغان طالبان کا وفد امریکی حکام سے متحدہ عرب امارات میں ملاقات کررہا ہے ، تاہم پیر کے روز ہونے والے مذاکرات سے متعلق مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
خیال کیا جارہا ہے کہ افغان طالبان اور دیگر دھڑوں کو مذاکراتی میز پر لانے کیلئے پاکستان کی جانب سے خاموش مگر کارآمد کردار ادا کیا گیا۔ پاکستان کے تعاون پر امریکا کی جانب سے بھی خیر مقدم کیا گیا، جب کہ افغانستان کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کا تعاون مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔افغانستان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت کی طرف تعاون بڑھانے کے کسی بھی اقدام بشمول طالبان، افغان حکومت اور دیگر افغانوں کے درمیان مذاکرات کا امریکا خیر مقدم کرتا ہے۔
امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے طالبان سمیت دیگر فریقین سے ملاقاتیں کیں اور افغان مسئلے کے حل کے لیے وہ یہ ملاقاتیں جاری رکھیں گے۔