پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان مذاکرات عمل کیلئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کابل پہنچ گئے۔ کابل آمد پر شاہ محمود قریشی وزراء خارجہ سطح کے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق دورے کے دوران شاہ محمود قریشی چینی ہم منصب اور افغانستان کی اعلی سیاسی اور عسکری قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام بھی ہمراہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ کابل روانہ ہوئے۔
مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں وزارت خارجہ کا وفد، جب کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی اور افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی اپنے اپنے وفود کی قیادت کریں گے۔ تینوں وزرائے خارجہ کی افغان صدر سے ملاقات بھی ہوگی۔
روانگی سے قبل ایئرپورٹ پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام اور خوشحالی چاہتے ہیں اور اسی دوستی، خوشحالی اور امن کا پیغام لے کر افغانستان جا رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چین کا سہہ ملکی مذاکرات کا آغاز خوش آئند ہوگا۔
واضح رہے کہ سہہ فریقی مذاکرات کا مقصد افغانستان میں دیرپا امن کا مستقل حل تلاش کرنا ہے۔ تینوں ممالک کے درمیان ہونے والے سہہ فریقی مذاکرات تین مراحل پر مشتمل ہونگے۔
افغان حکام کے مطابق مذاکرات کے پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورت حال اور افغان طالبان سے مفاہمتی عمل کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی، مذاکرات کے دوسرے دور میں خطے میں تعاون، جب کہ تیسرے دور میں سیکیورٹی تعاون پر بات ہوگی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کہ تینوں وزرائے خارجہ کے مابین سہہ فریقی مذاکرات کا یہ دوسرا دور ہے۔ اس سے قبل پہلے سہہ فریقی مذاکرات گزشتہ سال بیجنگ میں ہوئے تھے۔