جنوبی افغانستان میں افغان آرمی اور پولیس کےلئے دہشت کی علامت سمجھنے جانے والا طالبان رہنما امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے طالبان کے معروف جنگی کمانڈر اور جنوبی صوبے ہلمند کے طالبان کے گورنر ملا منان امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ۔
ملا منان جس کا اصل نام ملا عبدالرحیم تھا، پشتونوں کے اسحاق زئی قبیلے سے تعلق رکھتا تھا اور اسے امریکی ڈرون طیارے نے ہلمند کے ضلع نوزاد کے سرگردان بازار میں نشانہ بنایا ۔
ملا منان افغان طالبان میں اپنے پاکستان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے کافی مشہور تھا اور اسی بنیاد پر وہ چار سال تک پاکستان کی قید میں بھی رہا ۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملا منان نے اپنے ایک ہزار سے زائد جنگجووں کو برابچہ اور آس پاس کے علاقہ میں روانہ کیا جہاں انہوں نے پاکستانی فورسز کو سرحد پر خاردار تار لگانے سے روک دیا اور کئی جگہوں پر پاکستانی فورسز پر حملے بھی کئے ۔
تاہم ملا منان کی امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے کی طالبان نے تصدیق نہیں کی ہے ۔
لیکن دوسری جانب ایک باوثوق طالبان زرائع نے کہا کہ ملا منان ڈرون حملے کا نشانہ بنے جس کے نتیجے میں اس کے دو ساتھی موقع پر ہی مارے گئے اور ملامنان زخمی ہوئیں لیکن آج صبح 10 بجے کے قریب وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔