جرمن خبر رساں ادارہ ڈی ڈبلیو اردو اپنی غلط خبر کی تصحیح کرے – بی این ایم رہنما دلمراد بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر بلوچ نیشنل موومنٹ کے انفارمیشن سیکریٹری دلمراد بلوچ نے کہا ہے کہ “جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو اردو کا اخلاقی اور قانونی فرض ہے کہ وہ فوراً اپنی غلطی کی تصحیح کرے “
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ جھوٹی رپورٹ ریاستی اداروں کے ہاتھوں لاپتہ افراد کے لواحقین کی جدوجہد کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے۔”
جرمن خبررساں ادارے @dw_urdu
کا اخلاقی اور قانونی فرض ہے کہ وہ فوراً اپنی غلطی کی تصحیح کرےیہ جھوٹی رپورٹ ریاستی اداروں کے ہاتھوں لاپتہ افراد کے لواحقین کی جدوجہد کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے https://t.co/wtaX1N2eBd ’تینوں بلوچ حملہ آور لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھے‘
— Dil Murad Baloch (@Dil_MuradBaloch) November 23, 2018
یاد رہے جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو اردو نے اپنے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ آج کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے تینوں حملہ آور بلوچ لاپتہ افراد کے فہرست میں شامل تھے۔
واضح رہے آج صبح کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کیا گیا جس کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی اور بی ایل کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا تھا کہ اس حملے کو بی ایل اے کے مجید بدگیڈ کے تین فدائیں ازل خان بلوچ، رازق بلوچ اور رئیس بلوچ نے سرانجام دیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم دوبارہ اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ جب تک چین بلوچستان سے پیچھے نہیں ہٹتا تو چینی اہداف پر ہمارے اس طرح کے حملے جاری رہیں گے۔