یوم شہداء کے دن جنوبی کوریا میں بی این ایم اور بی ایس او کا مشترکہ احتجاج

165

بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں اور کھلے احتجاج پر پابندی عائد کی گئی ہے – بی این ایم

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیرہ نومبر شہدائے بلوچستان کی مناسبت سے بلوچستان اور بیرون ممالک میں کئی پروگرام، یادگاری ریفرنس کا انعقاد کرکے شہدائے بلوچستان کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ اس کے علاوہ احتجاج اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ جنوبی کوریا میں بی این ایم اور بی ایس او آزاد کی جانب سے ایک مشترکہ مظاہرہ اور احتجاجی ریلی نکالی گئی جو بوسان شہر کے مختلف گلیوں سے گزرا، ریلی میں شریک مظاہرین نے مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی مظالم کے خلاف نعرہ لگائے اور مظاہرین کے ہاتھوں میں بینر اور پوسٹر تھے جن پر بلوچ شہداء اور لاپتہ افراد کی تصویریں تھیں۔

مظاہرے کے منتظمین نے جنوبی کوریائی باشندوں میں پمفلٹ تقسیم کئے جس میں بلوچستان میں جاری نسل کشی اور پاکستان کی جانب سے مذہبی جنونیت اوردہشت گردی کوفروغ اور تقویت دینے سے متعلق تفصیلات بیان کی گئی تھیں۔

شرکاء نے مقامی لوگوں کو بلوچستان میں پاکستانی فوج کی بربریت، مظالم، بلوچ نسل کشی کے علاوہ خطے میں عدم استحکام اور مذہبی جنونیت اور دہشت گردی کو مستحکم کرنے کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بی این ایم کی جانب سے اسی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں پارٹی رہنماء اور بلوچ دوزواہ خطاب کررہے ہیں جبکہ پروگرام کی دیگر تفصیلات کل شائع کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ تیرہ نومبر 1839 کو بلوچستان کے والی خان محراب خان نے انگریز قبضہ گیریت کے خلاف لڑ کر بلوچستان کی دفاع میں جام شہادت نوش کی اور دو ہزار دس سے اس دن بلوچ قومی شہداء کے نام سے منسوب کیا گیا اور اسی دن پوری قوم اپنے شہدا کے یاد میں مختلف پروگراموں کے ذریعے بلوچ شہداء کو یاد کرتے ہیں۔ آج پاکستانی قبضہ اور نوآبادکاری کے خلاف بلوچ قوم برسرپیکار ہے اور بلوچستان کی آزادی کیلئے بے تحاشا قربانیاں دے رہا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں بلوچ دوران حراست اور آپریشنوں میں شہید کئے جاچکے ہیں اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں اور کھلے احتجاج پر پابندی عائد کی گئی ہے اور قومی سیاست کے لئے نہ صرف تمام دروازے بند کئے گئے ہیں بلکہ قومی آزادی کی تحریک سے وابستہ سیاسی کارکنوں اور دوزواہوں کو پاکستانی فوج انسانیت سوز مظالم کا شکار بناکر انہیں شہید کررہا ہے۔ آج بلوچ قوم کے لئے پاکستان نے اس کے سرزمین پر دائرہ کردیاہے، اس فرعونی عمل میں پاکستانی فوج اور خفیہ ادارے بتدریج تیزی لارہے ہیں۔

ترجمان نے کہا ہے آج پاکستانی مظالم کی وجہ سے بڑی تعداد میں بلوچ یورپی اور دیگر ممالک کا رخ کررہے ہیں لیکن وہاں بھی وہ اپنے سرزمین کی آزادی اور قومی تحریک سے دست بردار ہونے کے بجائے شعور و وابستگی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور مختلف مواقع پر سیاسی سرگرمیاں سرانجام دے رہے ہیں ۔ آج کے دن کی مناسبت سے بلوچ نیشنل موومنٹ کے کارکنوں نے بلوچ شہدا کو یاد کیا ہے، انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پروگرام ترتیب دیئے ہیں ۔