ہوثی باغیوں کا سعودی اتحاد کے خلاف حملے روکنے کا اعلان

428

یمن میں باغی ہوثی اقوام متحدہ کی جانب سے خطے میں جنگ بندی کی اپیل کے بعد سعودی عرب یا اس کے اتحادی ساتھی متحدہ عرب امارات پر ڈرون اور میزائل حملے روکنے پر متفق ہو گئے ہیں۔

ہوثی باغیوں نے، جنہیں ایران کی سرپرستی حاصل ہے، کہا ہے کہ اگر سعودی عرب امن چاہتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کی اپیل پر عمل کریں گے۔

گروپ کے لیڈر محمد علی الہوثی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیس کی درخواست پر حملے بند کر دیے ہیں۔

سعودی عرب کے کنگ سلمان نے کہا ہے کہ وہ یمن میں فائر بندی سے متعلق بین الاقوامی کوششوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

عرب میڈیا مسلسل یہ خبریں دے رہا ہے کہ پیر کے روز بھی یمن کے بحراحمر پر واقع بندرگاہ کے شہر حدیدیہ کے گرد چھوٹی موٹی جھڑپیں جاری رہیں۔

امریکہ کی حمایت یافتہ سعودی قیادت کا اتحاد ہوثی باغیوں کے ساتھ سن 2014 سے حالت جنگ میں ہے جب انہوں نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر کے حکومتی عہدے داروں کو عارضی طور پر سعودی عرب میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا تھا۔ جس کے بعد وہ عدن منتقل ہو گئے تھے۔

اقوام متحدہ اس سال کے آخر تک عرب دنیا کے اس غریب ترین ملک میں امن مذاکرات کی توقع کر رہا ہے۔

سعودی قیادت کے فضائی حملوں میں یمن کی تقریباً تمام شہری آبادی، حتی کہ ہسپتال تک نشانہ بنے ، جس سے یمن کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا جو پہلے ہی قحط اور ہیضے کی وبا کا سامنا کر رہا ہے۔