نیشنل پارٹی اٹھارویں ترمیم کو واپس کرنے کی کوشش کے خلاف ہے۔ دفاع، کرنسی اور خارجہ امور کے علاوہ تمام اختیارات صوبوں کو دے کر صوبوں کو خود مختار بنایا جائے۔ – سابق وزیراعلیٰ
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی جمہوری طریقے سے بلوچ قوم کے سیاسی، سماجی اور معاشی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، بلوچ ساحل اور وسائل کے تحفظ کا دفاع کریں گے۔ پارٹی کو ازسرِنو منظم کرنے کے لیے یونٹ سازی اور تنظیم کاری کے ذریعے مضبوط کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پسنی میں پارٹی کے ضلعی رہنما یوسف عبدالرحمان کی رہائش گاہ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر صوبائی رہنما آدم قادربخش، چیئرمین میونسپل کمیٹی پسنی عبدالحکیم بلوچ، فیض نگوری، یوسف عبدالرحمان، سلام اللہ اور دیگر موجود تھے۔
انہوں نے کہا میں نے اپنے دورِ وزارت اعلیٰ میں بلوچستان کے ایک پتھر کا بھی سودا نہیں کیا ہے بلکہ بلوچ ساحل و وسائل کا دفاع نیشنل پارٹی کا ایجنڈا ہے۔ اپنے فنڈر کا 45 فیصد تعلیم پر خرچ کر کے تعلیم کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ تربت یونیورسٹی سے مکران میں تعلیمی انقلاب برپا ہوا ہے آج چار سال کے اندر ڈھائی ہزار طلبا اپنی تعلیم مکمل کر رہے ہیں۔ اب ہمیں سنجیدگی سے تعلیم پر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مکران سیاسی نظریات رکھنے والے کارکنوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ مگر اب دانستہ طور پر یہاں غیر سیاسی لوگوں کو لاکر بریف کیس کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے پارٹی کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کارکن آج سے بلدیاتی انتخابات کی تیاری شروع کریں۔ تین ماہ کے اندر اندر پارٹی کی تنظیم کاری کر کے یونٹ سازی مکمل کر کے تحصیل کابینہ کے الیکشن کرائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اٹھارویں ترمیم کو واپس کرنے کی کوشش کے خلاف ہے۔ دفاع، کرنسی اور خارجہ امور کے علاوہ تمام اختیارات صوبوں کو دے کر صوبوں کو خود مختار بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی گوادر کو لسبیلہ کے ساتھ ملانے کی مذمت کرتی ہے مکران تہذیبی اور ثقافتی حوالے سے ایک یونٹ ہے اس کو الگ کرنے کی سازش کے خلاف نیشنل پارٹی جمہوری انداز میں جدوجہد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے سیاسی کارکنوں کو پارلیمنٹ تک پہنچایا کیونکہ ورکر پارٹی کےسرمایہ ہوتے ہیں۔ نیشنل پارٹی ایک شعوری پارٹی ہے اور ہمارا کام عوام کو یہ شعور دینا ہے کہ وہ جمہوری انداز میں اپنے سیاسی اور معاشی حقوق کے دفاع کے لیے جدوجہد کریں۔