کوئٹہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3396 دن مکمل

147

ہمیں اپنا خوف ختم کرکے اپنے لوگوں کا مددگار بننا ہوگا ۔ماما قدیر بلوچ

لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3396دن مکمل اظہار یکجہتی کرنے والوں میں عمران ایڈوکیٹ اپنے ساتھیوں سمیت پی ٹی ایم کے حسین آغا اپنے ساتھیوں سمیت طلباء برادری سابقہ بی ایس او چیئرمین آصف ایڈوکیٹ بلوچ نے کیمپ کا دورہ کیا-

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اورپشتون نے ثابت کردیا کہ ان میں کتنی احساس انسانیت اور ایکتا موجود ہیں، یہ احساس ذمہداری اور ایکتا ان میں دشمن کی سختیوں اور محب وطنی نے پیدا کیا ہوا ہے آج انہوں نے دشمن کو باور کروایا ہیں کہ ہم کتنے طاقتور ہیں جس کی وجہ سے دشمن روز ایک نیاء واویلہ اور ایک نیا پروپگنڈا استعمال کرتا ہے تاکہ بلوچ پشتون قوم کو مایوس کرے ان کو پیچھے دھکیلے ان کو احساس کمتری میں مبتلا کرے-

ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ آج ہمیں ہر بلوچ پشتون کوشہدا کی طرح بہادر ہونا ہے اور اپنے خوف کو ختم کرنا ہے تاکہ دشمن ہمیں ہمارے بلوچ پشتون کے خلاف استعمال نہ کرسکے ہمیں اپنے بھائیوں اور بہنوں کا مدد گار ہونا ہے تاکہ ان دشمنوں کے لئے مشکلات بڑھ جائیں ہم ایسا تب کرسکتے ہیں جب ہم اپنے دل کی غلامی سے چٹکارا حاصل کریں اور اپنے انفرادی سوچ کو ختم کرکے اپنے اندر اجتماعی سوچ پیدا کریں۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا ہم ہزار مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کام کرتے آرہے ہیں ہم نے دنیا کے تمام قوانین کو مظلوموں کی حقوق کے کھوج لگانے کے لئے ایک ایک کرکے پڑھی ہے ہم ان سے کیا امید رکھیں ہم تو انہی پر عمل پیرا ہوکر اپنی جدوجہد کررہے ہیں مگر پاکستان کسی بھی آئین و قانون کا پابند نہیں اس کے باوجود مختلف ملکوں کی پاکستان کو معاشی فوجی ساز و سامان کی امداد مجھے اپنے الفاظ دہرانے کے لئے مجبور کر رہے ہیں کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ عالمی قوانین اورپاکستان کی اپنی قوانین پاکستان کے لئے مذاق بن چکے ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے آخر میں کہا کہ ہماری جدوجہد جلسہ پرامن جلوس مظاہرہ دس سالہ بھوک ہڑتالی کیمپ تین ہزار کلومیڑ پیدل مارچ سوشل میڈیا کمپئن سب کچھ کرتے آرہے ہیں 45000سے زائد بلوچوں کی بازیابی کی آس دل میں لئے پاکستانی خفیہ اداروں کی دھمکیوں کا سامناکر رہے ہیں مگر انتظار میں ہیں کہ کب ذمہدار عالمی ادارے انہیں عملی جامعہ پہنانے کے لئے پاکستان کو مجبور کریں گے-