کوئٹہ: فالکن فورس کی جانب سے عوام دشمن اقدامات کی مذمت کرتے ہیں – پشتونخوامیپ

152

فالکن فورس کو امن وامان کے قیام اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کی نگرانی کیلئے تعینات کیا گیا تھا لیکن فالکن فورس کی اکثریت شہریوں پر غنڈہ گردی، رشوت خوری، تشدد کرنے کے مختلف واقعات کی مرتکب ہوتی جارہی ہے – پشتونخوامیپ

پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ کے جاری کردہ بیان میں ’’فالکن‘‘ فورس کی جانب سے کوئٹہ شہر کے مختلف شاہراہوں و علاقوں میں تلاشی کے نام پر شہریوں، سرکاری ملازمین، طلباء، مریضوں، تاجروں کی تضحیک و تذلیل کرنے کے عوام دشمن اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت اور صوبائی وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان عوام دشمن اقدامات کی روک تھام کیلئے فی الفور اقدامات اٹھائیں اور (فالکن) فورس کو اپنے اصل فرائض سرانجام دینے کا پابند بنائیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ شہر کے مختلف شاہراہوں بالخصوص انسکمب روڈ، پرنس روڈ نزد سول ہسپتال، ٹیکسی سٹینڈ، جناح روڈ، قندہاری بازار، عالمو چوک، سمنگلی روڈ، نواں کلی اول سٹاپ، ترین شور، ہنہ بائی پاس، ٹیچر کالونی، زرغون آباد، کواری روڈ، تختانی بائی پاس، بھوسہ منڈی اور اندرون شہر مختلف شاہراہوں پر دن کے اوقات اور بالخصوص رات کی تاریکی میں مختلف گلی و کوچوں، چوک، مین روڈ پر فالکن فورس موٹر سائیکلیں کھڑی کرکے گھنٹوں گھنٹوں تلاشی کے نام پر شہریوں کو اذیت سے دوچار کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں راہزنی کے واقعات کیخلاف شہریوں کا احتجاج

بیان میں کہا گیا ہے کہ فالکن فورس کو امن وامان کے قیام اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کی نگرانی کیلئے تعینات کیا گیا تھا لیکن فالکن فورس کی اکثریت شہریوں پر غنڈہ گردی، رشوت خوری، تشدد کرنے کے مختلف واقعات کی مرتکب ہوتی جارہی ہے ۔ آئے روز ناکوں اور گشت کے دوران شہریوں، طلباء، سرکاری ملازمین، مریضوں کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر غیر قانونی وغیر آئینی طورپر کاغذات، شناختی کارڈز دیکھنے اور دستاویزات دکھانے کے باوجود شہریوں سے رشوت لینے، تشدد کرنے کے کئی واقعات رونماء ہوچکے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں عالمو چوک کے قریب مال مویشی چرواہنے والوں سے زبردستی رشوت لیکر انہیں زدکوب کیا گیا، اسی طرح سول ہسپتال کے سامنے کئی لوگ اپنے مریضوں کو علاج و معالجے آتے ہیں لیکن باہر فالکن فورس ان کے عزیز و اقارب کو کاغذات و دیگر حیلے و بہانوں سے اپنے ساتھ لیجاتے ہیں اور مریض ہسپتال میں ادویات کے انتظار میں رہ جاتے ہیں جبکہ درجن بھر واقعات ڈبل سواری پر سرکاری ملازمین، شہریوں، طلباء، رکشے والوں کے ساتھ رونماء ہوئے جنہیں زبردستی زدکوب کرکے اپنے ساتھ لیجایا جاتا ہے اور بعض سے راستے میں رشوت طلب کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے اور بعض کو تھانے لیجا کر ان پر بیجا تشدد کیا جاتا ہے اور انہیں غیر آئینی وغیر قانونی طور پرجرائم کے کیسز میں ملوث کرنے اور ان پر مسلط کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فالکن فورس کے قیام اور گشت سے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں تو کوئی کارکردگی نظر نہیں آرہی البتہ جرائم کے واقعات میں تشویش ناک اضافہ ہوچکا ہے اور آئے روز شہری اپنے گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، موبائل فونز، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم ہونے کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ عناصر کے تشدد کا نشانہ ضرور بنتے جارہے ہیں۔ لہٰذا فالکن فورس عوام دشمن اقدامات سے گریز کرے کیونکہ ان عوام دشمن اقدامات سے شہریوں میں سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے جبکہ فالکن فورس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور جرائم کے وارداتوں کے خاتمے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فالکن فورس سمیت تمام فورسز ایسے عوام دوست اقدامات اٹھائیں جس پر شہریوں اور تمام مکتبہ فکر کے لوگ خوشی کا اظہار کرے اور ان کا اپنے فورسز پر اعتماد بڑھ سکیں اور ایسے عوام دشمن اقدامات سے گریز کیا جائے جس کے باعث شہری ذہنی کوفت کا شکار ہوکر اپنے ہی فورسز پر ان کا اعتماد ختم ہو ۔