ڈیرہ مراد جمالی : اسکول 24 سال سے عمارت سے محروم

180

بلوچستان حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے ، ڈیرہ مراد جمالی میں ایک ایسا سرکاری اسکول بھی ہے جس کی چوبیس سال سے عمارت ہی نہ بن سکی ،دو سو طلبا کے لیے ایک بھی کلاس روم موجود نہیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق  ڈیرہ مراد جمالی میں دو سو ننھے طلبا کے لئے ایک کلاس روم بھی موجود نہیں ،مجبورا مسجد کے حجرے میں تعلیم کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بلوچستان حکومت کے دعوؤں کے باوجود چوبیس سال سے گورنمنٹ پرائمری اسکول عبدالرسول بگٹی عمارت سے محروم ہے۔

اسکول کے بچے کہتے ہیں کہ ہم اول سے پانچویں تک اسی اسکول میں پڑھ رہے ہیں، یہاں کوئی سہولت نہیں ہے، کمیونٹی والے استاد اپنے خرچے سے کتابیں اور پنسل دلاتے ہیں۔

دوسری طرف اسکول انتظامیہ بھی محکمہ تعلیم کے وعدے پورے ہونے کی منتظر ہے  کہتے ہیں کہ ہمیں آج تک حکومت نے کچھ نہیں دیا ، ہم اپنے پاس سے  ہی سب کچھ کررہے ہیں ،جبکہ محکمہ تعلیم کے افسران فنڈز کی عدم فراہمی کا شکوہ کرتے نظر آتےہیں۔

ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرریاض احمد کا کہنا ہے کہ یہ اسکول 1994 میں بنا تھا، اس اسکول کی رجسٹریشن 2018 میں ہوئی ہے، اس طرح کے27  شیلٹر لیس اسکول ہیں جن کی بلڈنگ نہیں بنائی گئیں۔

ان کی یہ توجیہ اپنی جگہ مگرمستقبل کے معمار یہ بچے حکومت سے آس لگائے بیٹھے ہیں کہ اس قدیم اسکول کو عمارت کے ساتھ ساتھ سہولیات فراہم کی جائیں گی