پاکستانی جنگی جرائم آخر کار عالمی ضمیر کو جھنجوڑ کر رکھ دیں گے – ڈاکٹر اﷲ نذر بلوچ

294

پاکستان اپنی ساکھ کھو چکا ہے اور اس کی بے اعتباری میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان مسلسل جھوٹ بول کر بلوچ اور دنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے – ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ

 بلوچ آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ قومی تحریک اپنی منزل کی جانب رواں ہے اور اسے ختم کرنے کے لئے پاکستان کے تمام حربے ختم ہوجائیں گے لیکن قومی تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی آزادی کے لئے بلوچ قوم نے تاریخی قربانیاں دی ہیں اور قربانیوں کا یہ تسلسل ہمیشہ جاری و ساری رہے گا۔ پاکستان کی ناکامی اس کی روز بہ روز بدلتی حکمت عملیوں سے عیاں ہورہی ہے۔ گزشتہ اٹھارہ سالوں سے جنگی جرائم کے ارتکاب سے لے کر سرنڈر کے ڈراموں تک پاکستان اب تک ہزار پینترے بدل چکا ہے لیکن پاکستان اپنی شکست خوردہ فوج کو حوصلہ نہیں دلا سکا ہے اور نہ ہی وہ بلوچ قوم کو آزادی کے مطالبے سے پیچھے ہٹا سکا ہے۔

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ پاکستان اپنی ساکھ کھو چکا ہے اور اس کی بے اعتباری میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔ ایک جانب پاکستانی بیانیہ مسلسل یہ کہتا ہے کہ بلوچستان میں کوئی تحریک نہیں ہے اور مٹھی بھر عناصر ریاست کے خلاف لڑ رہے ہیں تو دوسری جانب ہر دو مہینے بعد پاکستان کرایے کے لوگوں کو اکٹھا کر سرنڈر کا ایک ڈرامہ پیش کرتا ہے۔ یہ بات پاکستانی بیانیے کی تردید کے لئے کافی ہے۔ اگر مٹھی بھر عناصر لڑ رہے ہیں تو ہزاروں کی تعداد میں سرنڈر کرنے والے یہ لوگ کون ہیں؟ پاکستان مسلسل جھوٹ بول کر بلوچ اور دنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک وسیع سیاسی اور مسلح مزاحمت جاری ہے اور بلوچ ہزاروں کی تعداد میں سربہ کفن ہیں۔ اس میں سے شاید چند لوگ دشمن کی سختیوں کی تاب نہ لاکر اس کے سامنے سجدہ ریز ہوجائیں لیکن قوموں کی جنگی تاریخ بتاتی ہے کہ کمزور دل افراد کے سر خم تسلیم کرنے سے جدوجہد کمزور نہیں بلکہ مزید توانا ہوتی ہے۔

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم اپنی قومی منزل کے حصول تک سروں کی قربانیاں دیتا رہے گا اور اپنے آخری سرمچار تک اس دشمن کے خلاف لڑتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم میں ملوث ہے لیکن میڈیا پر قدغن کی وجہ سے پاکستان کے جرائم دنیا کے سامنے نہیں آرہے ہیں اور عالمی ادارے پاکستانی جرائم پر خاموش ہیں۔ لیکن پاکستان کے جرائم اب اتنے بڑھ چکے ہیں کہ روزانہ فوج کشی اوربلوچ قوم کوخوف زدہ کرنے اور دبانے کے تمام حربوں کے باوجود جنگی جرائم عیاں ہورہے ہیں اور ایک دن پاکستانی جنگی جرائم عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیں گے ۔