مستونگ میں مسلح افراد کے ہاتھوں نوجوان قتل، لواحقین کا لاش کے ہمراہ احتجاج
یہ واقعہ موٹر سائیکل چوری کا نہیں بلکہ قتل کا ہے لیکن مقامی انتظامیہ اس کو چوری کا واقع قرار دے رہی ہے ، مقتول نوجوان کے لواحقین کا موقف
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسلح افراد نے دکان میں موجود نوجوان کو شناخت کے بعد قتل کردیا اور موقع واردات سے فرار ہوگئے جبکہ لواحقین نے لاش کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بند کردیا۔
علاقائی زرائع کے مطابق عبدالباقی ولد داد محمد سکنہ کنڈاوہ مستونگ کو آج نیو اڈہ مستونگ میں ایک دکان کے اندر قتل کردیا گیا جہاں وہ کام کرتے تھے۔
ذرائع کے مطابق عبدالباقی سراوان ٹاون میں اپنے ماموں کے گھر رہائش پذیر تھے۔ صبح نو بجے موٹرسائیکل پر دکان پہنچے جہاں مسلح افراد نے دکان کے سامنے آکر گن پوائنٹ پر ان کی تلاشی لی جس پر عبدلباقی نے کوئی مزاحمت نہیں کی اور موٹر سائیکل کی چابی قاتلوں کے حوالے کردی لیکن مجرموں نے روانہ ہونے سے پہلے عبدلباقی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ موقعے پر دم توڑ گئے۔
مقتول کے ورثا اور عینی شاہدین کے مطابق یہ موٹر ساہیکل چوری کا نہیں بلکہ قتل کا واقع ہے لیکن مقامی انتظامیہ اس کو چوری کا واقع قرار دے رہی ہے۔
دریں اثناء ورثا اورعلاقہ مکینوں نے مشتعل ہوکر کوئٹہ کراچی شاہراہ پر لاش رکھ کر ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردی ہے جبکہ مستونگ بازار کو بھی بطور احتجاج بند کردی گئی۔