سی پیک میں گوادر و بلوچستان کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں – نیشنل پارٹی

122

بلوچستان کے عوام کے قومی و سیاسی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گئے ساحل وسائل پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں،گوادر کے عوام کے معاشی مفادات کے برخلاف کوئی اقدام قبول نہیں،ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر پر مائیگیروں کو جو خدشات درپیش ہیں انھیں ختم کئے بغیر تعمیر پر شدید احتجاج کریں گئے۔

ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالماک بلوچ نے دورہ جیونی کے موقع پر  کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

انھوں نے کہاکہ سی پیک میں گوادر و بلوچستان کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں بلوچستان کے عوام کے معاشی سیاسی اور جغرافیائی مفادات کومدنظررکھ کرترقیاتی عمل قابل قبول ھوسکتاھے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر و بلوچستان کے مفاد میں قانون سازی کی جائے اور سی پیک سے حاصل آمدنی سے بلوچستان کو حصہ ملنا چاہئے اور ساتھ میں مقامی افراد کے سیاسی حقوق کی بھی ضمانت دی جائے اور گوادر میں معاشی سرگرمیوں میں گوادر وبلوچستان کے لوگوں کو اولیت دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے پر مقامی مائیگیروں کو تحفظات ھیں ان کے مطالبات کو پورا کئے بغیر اس کی تعمیر فوری طور پربند کی جائے۔

گوادر کی معشیت کا دارومدار مائیگیری پرہے جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں ہونگےایکسپریس وے پر ہونے والے کام کوبند کیا جائے۔ مائیگروں کے مطالبات جائز ہیں نیشنل پارٹی اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

انھوں نے کہا کہ دانشمندی کا تقاضہ ہے کہ ایکسپریس وے کے منصوبے سے پوری سی پیک کومتناضہ نہ کیا جائے۔ ڈاکٹرمالک بلوچ نے کہاکہ ایک منصوبے کے تحت اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی جانب پیش قدمیاں شروع کردی گئی ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ آئیں میں یہ ترامیم ایک طویل سیاسی جدوجہد کے نتیجے میں حاصل کئے گئے ہیں آئیں ہی بنیادی طور پرپاکستان میں بسنے والے قومی کے درمیان ایک معاہدہ ہے بہتر یہی ہوگا کہ اس معاہدے کا حترام کیا جائے اور اس ملک کو ایک حقیقی فیڈریشن کی جانب لے جایا جائے،کوئی ایک غلطی قوموں کے درمیان نفاق کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ قوموں کے قومی و سیاسی حقوق پرکوئی سودہ بازی قبول نہیں ہوگااور کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں دینگے کہ وہ قوموں کے معاشی وسیاسی حقوق پراثرانداز ہوں ۔