سی پیک مخالف پروپیگنڈہ ، چین و پاکستان کا مشترکہ کوشش پر اتفاق

167

پاکستان اور چین کے قانون سازوں اور رائے سازوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق پروپیگنڈے کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو اجاگر کرنے کی کوششوں پر زور دیا ہے۔

میڈیارپورٹس  کے مطابق ان خیالات کا اظہار بیجنگ میں چین اقتصادی نیٹ اور پاک چین انسٹیٹیوٹ کی جانب سے منعقدہ ایک روزہ میڈیا فورم میں پاکستانی اور چینی حکام نے کیا۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ چین کی جانب سے شروع کیا گیا اربوں ڈالر کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آر آئی) درست سمت میں اقدامات کیے بغیر شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

اپنے ابتدائی ریمارکس میں سینیٹ کمیٹی برائے بین الاقوامی معاملات کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ سی پیک 5 سال میں ایک کامیاب کہانی بن گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں گوادر کی بندرہ گاہ، تھر میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے، کان کنی کے منصوبے اور دیگر انفرا اسٹرکچر میڈیا کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے اور اس سے متعلق ہونے والے منفی پروپیگنڈے کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

فورم کے دوران اپنے خطاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاری کو قابلِ ذکر اقدام قرار دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ پرانے سلک روڈ (شاہراہ ریشم) کو دوبارہ بحال کردے گا۔

انہوں نے بھی ملے جلے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک اب نئے مراحل میں داخل ہوچکا ہے جس میں میڈیا کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی اور اس منصوبے سے متعلق منفی پروپیگنڈے کو سامنے لانا ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے تجویز پیش کی کہ سی پیک کے خلاف پروپگنڈے سے نبرد آزما ہونے کے لیے ماہرین پر مشتمل ایک مشترکہ فورم تشکیل دیا جائے، اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے توجہ دلائی کہ دونوں ممالک نے مختلف منصوبوں کے لیے فنڈز کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا ہے۔

فورم سے خطاب کرتے ہوئے چین میں پاکستانی سفیر مسعود خالد نے پاکستانی اور چینی ماہرین اور صحافیوں کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنے پر چین اقتصادی نیٹ اور پاک چین انسٹیٹیوٹ کی کوشش کو سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بدلتے وقت میں دونوں ممالک کے میڈیا کو عملی طور پر سی پیک منصوبے اور لوگوں کے مفاد کے لیے مثبت کہانیاں بتانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے حالیہ دورہ چین کو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے نئے دور میں ایک روشن مینار قرار دیا۔

اس موقع پر آل چین جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے ایگزیٹو سیکریٹری وانگ ڈونگ می نے دونوں ممالک کے میڈیا کے درمیان تعلق کو مزید مستحکم کرنے اور سی پیک سے متعلق منفی مہمات کے موثر جواب دینے سے متعلق بات چیت پر زور دیا۔