اگر حکمران 1940 کے قرار پر عملدرآمد کریں تو ملک میں تمام مسائل ختم ہوسکتے ہیں – سابق وزیر اعلیٰ
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ورکن صوبائی اسمبلی اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ اگر حکمران 1940 کی قرارداد پر عملدرآمد کریں تو ملک میں تمام مسائل ختم ہونگے۔ پشتون اور بلوچ اپنے حقوق کے لئے مشترکہ جدوجہد کرینگے ملک کی ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں، توڑنے کی باتیں کبھی بھی نہیں کی، اپنے حقوق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شہید ایس پی طاہر داوڑ کے حق میں ہونیوالے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ حکمرانوں سے کچھ نہیں ما نگتے ہمیں اپنا حق دیا جائے تو ہم کبھی بھی ایسے بات نہیں کرینگے جس سے مسائل پیدا ہوں۔ حکمران اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے پر عمل پیرا ہے مگر اس کی اجازت ہم کسی صورت نہیں ہونے دینگے۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم ملک کی ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں ملک توڑنے کی باتیں کبھی نہیں کی اور نہ ایسا سوچ سکتے ہیں مگر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنا ہماری ذمہ داریوں میں سے ہے، قومی وحدتوں کو فوری طور پر اختیار دیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں، 1940 کی قرارداد پر عملدرآمد کر کے ملک کو تمام بحرانوں سے نکال سکتے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکمران ایسا نہیں کرتے جس کی وجہ سے ملک میں دن بدن مسائل بڑھتے جا رہے ہیں اور حکمران اپنی ہی وعدوں پر عملدرآمد نہیں کرتے جس کی وجہ سے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
اسلم رئیسانی نے کہا کہ خان آف قلات کے ساتھ جو معاہدہ ہوا تھا اس معاہدے کے تحت ہمیں حقوق دیئے جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پشتونوں کی اس غم میں برابر شریک ہے پشتون اور بلوچ ایک روح کی مانند ہے اور ہم مشترکہ طور پر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم متحد ہو کر اپنے حقوق کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دے کر جدوجہد کریں، ہم جمہوری لوگ ہے اور جمہوری سوچ رکھتے ہیں پشتونوں اور بلوچوں کو دیوار سے لگانے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے۔