تفتان: مطالبات کے حق میں بس یونین کا پانچویں روز ہڑتال جاری

132

 ہڑتال چیک پوسٹوں پر سیکیورٹی اہلکاروں کیجانب سے چیکنگ کے نام پر تنگ کرنے کیخلاف کیا جارہا ہے – بس مالکان

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کوئٹہ تفتان روٹ پہ چلنے والے بسوں کی ہڑتال پانچویں دن میں داخل ہوگئی ہے جس سے نوکنڈی و تفتان سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے متعلقہ علاقوں کیلئے مسافروں کوسفر کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہڑتال کے باعث نوکنڈی اور تفتان میں گزشتہ پانچ دن سے اخبارات کی ترسیل بھی رکا ہوا ہے جس سے اخبار قارئین کو حالات حاضرہ اور ملکی صورتحال کے تازہ خبروں کی حصول میں مشکلات کا بھی سامنا ہے۔

بس ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں محمود بادینی اور حاجی عبدالمالک محمدحسنی کا کہنا ہے کہ تفتان بس ٹرانسپورٹرز نے تفتان روٹ پر قائم جگہ جگہ چیک پوسٹوں پر مسافر کوچز کو بار بار کھڑا کرکے مسافروں کو شناختی کارڈ کی چیکنگ کے نام پر تنگ کیا جاتا ہے جس کے خلاف بطور پرامن احتجاج ہم نے اپنی ٹرانسپورٹ نہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ دن سے ہم نے بطور احتجاج اپنی بسیں کھڑی کردی ہے لیکن حکومتی ایوانوں سے ابھی تک کوئی شنوائی نظر نہیں آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ تفتان شاہراہ پہ چیک پوسٹوں میں چیکنگ کا ایک طریقہ کار واضح کیا جائے اگر ایک دفعہ کسی بس کی چیکنگ ہوتی ہے تو پھر باربار روک کر ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو تنگ نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ماسوائے پہیہ جام ہڑتال کے ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا ہمیں اس روٹ پہ سفر کرنے والوں مسافروں کی مشکلات کا اندازہ ہے۔

انہوں نے رخشان ڈویژن کے منتخب نمائندوں سے اپیل کی کہ کوئٹہ تفتان شاہراہ پر جا بجا چیک پوسٹوں کی بھرمار کا نوٹس لیکر ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کی مشکلات کے پیش نظر صوبائی اسمبلی میں آواز اٹھائیں۔