بی ایس اے سی کا پہلا کونسل سیشن ، ڈاکٹر نواب بلوچ چیئرمین منتخب

216

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا پہلا مرکزی کونسل سیشن بیاد یوسف عزیز مگسی بنام واجہ مبارک قاضی و ڈاکٹر عبدالرحمن براہوی بتاریخ 1تا 2نومبر،بمقام پوسٹ ڈگری کالج کوئٹہ ، چیئرمین رشید کریم بلوچ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پہلا مرکزی کونسل سیشن میں ملک بھر سے آئے ہوئے تنظیم کے کونسلران نے شرکت کی۔کونسل سیشن کے پہلے روز بند اجلاس میں چیئرمین کا افتتاحی خطاب، سیکرٹری رپورٹ، آئین سازی، تنظیمی امور اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔

اجلاس کے پہلے ایجنڈے پر کونسل سیشن کے شرکاء سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے چیئرمین رشید کریم بلوچ نے کہا کہ کونسل سیشن کے کامیاب انعقاد پر تمام ممبران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے مخلصی اور ایمانداری اور مسلسل جدوجہد سے تنظیم کو بلوچ سماج اور تعلیمی اداروں میں ایک قابل عزت مقام دیا جو بلوچ طالب علموں کے لیے حوصلہ افزا امر ہے۔اسکے علاوہ اپنے قابل احترام استاتذہ کرام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہر قدم پر ہماری رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیا۔ملک کی کشیدہ صورتحال اور دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد بھی شعوری طالب علموں کا یہ اجتماع بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے کامیاب جدوجہد کی غمازی کرتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی گزشتہ نو سالوں سے طلبہ کی رہنمائی کو اپنا فریضہ سمجھ کر میدان عمل کا حصہ بن گیا اور آج نو سال کے بعد ہر بلوچ طالب علم کے امیدوں کا محور و مرکز کی حیثیت حاصل کرچکا ہے۔جب تعلیمی اداروں میں افراتفری اور انتشار و خوف کا عالم تھا جو بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی وہ واحد تنظیم تھی جس نے بلوچ طالب علموں کو مسائل کے گرداب سے نکالنے کی جدوجہد کو اپنے کندھوں پر اٹھایا اور آج طالب علموں کا یہ کارواں مزید مضبوط و منظم انداز میں میدان عمل میں موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بی ایس اے سی نے اپنے جدوجہد کے دوران کتاب کلچر کو فروغ دینے کے لئے کتاب کارواں مہم کا آغاز کیااور لائبریریوں کی خستہ حالت اور نئے لائبریرز کے قیام کے لئے بھرپور جدوجہد کی۔ بلوچستان بھر کے بند تعلیمی اداروں کو فعال بنانے کے لئے اپنے بیانات اور عمل سے حکام بالا کو آگاہی فراہم کی۔ بلوچ طالب علموں کی تربیت کے لئے اسٹڈی سرکلز، سیمینارز منعقد کئے اور بلوچ طالب علموں کے حقوق کو اپنا مقصد سمجھ کر بھرپور جدوجہد کی۔

کونسل سیشن میں شریک کونسلران کو مخاطب کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے یہاں آنے کا مقصد صرف عہدوں پر فائز ہونا نہیں بلکہ ان ذمہ داریوں کو سمجھ کر اس مقصد کو اپنی منزل تک پہنچانا ہے جس کا عہد ہم نے اپنے آئین میں کیا ہے۔ آج میرے لئے باعث فخر ہے کہ میں بلوچستان کے سب سے زیادہ متحرک و منظم تنظیم کا حصہ رہا ہوں۔ آج میں اپنے عہدے سے الگ ہورہا ہو لیکن بی ایس اے سی کا مقصد ہمیشہ میری ذمہ داریوں کا حصہ رہے گا۔ میری نیک خواہشات اور امید بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہمیشہ منسلک رہیں گی۔

اجلاس کے دوسرے ایجنڈے میں مرکزی سیکرٹری جنرل نے دو سالہ کارکردگی کی جامع و مکمل رپورٹ پیش کی۔ تیسرے ایجنڈے میں آئین سازی پر تفصیلی بحث ہوئی۔ تنظیم کو مزید منظم و فعال بنانے کے لئے کونسلران نے تنظیمی امور کے ایجنڈے پر سیر حاصل بحث اور تجاویز کے بعد آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں تنظیم کو مزید منظم و متحرک کرنے کے لیے متعدد فیصلے لیے گئے۔آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے کے اختتام پر تنظیمی ساخت کو تحلیل کرکے نئے مرکزی کابینہ اور مرکزی ورکنگ کمیٹی کے چناؤ کے لیے الیکشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ۔

الیکشن کمیشن سابقہ چیئرمین رشید کریم بلوچ کی سربرائی میں بنائی گئی ۔ الیکشن کمیشن نے تنظیمی آئین کے مطابق الیکشن منعقد کرائے جن میں مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ، مرکزی وائس چیئرمین غنی بلوچ ، مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان بلوچ ،مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی حیدر بلوچ اور مرکزی انفارمیشن سیکرٹری تسمیہ عزیز بلوچ منتخب ہوئے جبکہ صبیحہ بلوچ، شبیر بلوچ،سیف بلوچ، جانباز بلوچ، وہاب بلوچ اور مرتضی بلوچ مرکزی ورکنگ کمیٹی کے رکن منتخب ہوئے۔

مرکزی کونسل سیشن کے دوسرے روز تقریب حلف برداری منعقد ہوئی ۔ تقریب حلف برداری میں بلوچی زبان کے نامور شاعر واجہ مبارک قاضی،ڈاکٹر عبدالرحمن براہوی، پروفیسر ڈاکٹر منظور بلوچ، پروفیسر اے آر داد،پروفیسر رحیم مہر،پروفیسر عزیز بگٹی،ڈاکٹر سلیم کرد،سابق چیئرمین بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ابا بگر بلوچ اور ڈاکٹر دین محمد بزدار کے علاوہ علم و ادب سے تعلق رکھنے والے اشخاص بطور مہمان شریک ہوئے۔

تقریب حلف برداری کے آغاز میں سابقہ چیئرمین اور الیکشن کمیشن کے سربراہ چیئرمین رشید کریم بلوچ نے نومنتخب کابینہ اور ورکنگ کمیٹی کے اراکین سے حلف لیا۔تقریب حلف برداری میں بالترتیب تمام مہمان گرامی نے شرکاء سے خطاب کیا اور بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کو کامیاب کونسل سیشن کے انعقاد پر مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ نو منتخب اراکین بلوچ سماج میں علم و ادب کی شمعیں روشن کرنے میں اہم کردار ادا کرینگے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے پہلا مرکزی کونسل سیشن کے اختتام میں میوزیکل نائٹ کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں بلوچی اور براہوی زبان کے نامور گلوکاروں نے اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کرکے شرکاء سے داد وصول کی۔ میوزیکل نائٹ کے بعد بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا کامیاب کونسل سیشن اپنے اختتام کو پہنچا۔