دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق گذشتہ روز کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ آوروں کو بلوچ آزادی پسند شخصیات کی جانب سے خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بزرگ بلوچ آزادی پسند رہنما میر عبدالنبی نے سوشل میڈیا کے ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر اپنا ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ “چینی قونصل خانے پر بلوچ محب وطنوں کی جانب سے حملہ بلوچ دولت کو لوٹنے والوں کے خلاف نفرت اور مادر وطن سے محبت اور آزادی کے جذبے کی طرف اشارہ ہے۔”
Attack on Chines consulate by Baloch patriots is an indicater of hatred against #Chinese exploitation of #Balochwealth &love & passion 4 independence of motherland,https://t.co/8K64HkSbLC heartfelt tributes 2the martyrs &no dt BLA well deserves congratulations 4 ds achievement.
— Meer Abdul Nabi (@MeerAbdulNabi) November 23, 2018
انہوں نے مزید کہا کہ ” میں شہیدوں کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور بلاشک بی ایل اے اس کامیابی پر مبارکبادی کا مستحق ہے۔”
اسی طرح بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے کمانڈر اختر ندیم بلوچ نے ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” قومی نجات کے حصول کیلئے، بلوچ کو کسی بھی حد تک کو پار کرنا پڑے گا اورغلامی کی ذلت سے شان و شوکت سے مرنا اور مارنا بہتر ہے۔”
Baloch need to cross all the red lines for national salvation. Better to kill & die with dignity than to live with the humiliation of slavery. The world must know with the measures of the martyrs that they will never give in neither their land nor freedom. #FreeBalochistan pic.twitter.com/OkyX3XYi7U
— Sheh Akhtar Nadeem (@SAN_Baloch) November 23, 2018
انہوں نے مزید کہا کہ “دنیا کو شہیدوں کی تعداد سے یہ جان لینا چاہیئے کہ وہ نہ اپنی زمین اور نہ ہی اپنی آزادی سے کبھی دستبردار ہونگے۔”
دریں اثنا بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابقہ چیئرمین ایڈووکیٹ رحیم بلوچ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عمومی طور پر “دانشور” اس طرح کے واقعات کی مذمت انکے اسباب و علت جانے بغیر ہی کرلیتے ہیں۔ بی ایل اے کا یہ حملہ نا صرف سیپک کے خلاف بلوچوں کے غم و غصے کا اظہار ہے بلکہ یہ آزاد وطن ، کالونائزیشن کے خلاف مزاحمت اور وسائل کے لوٹ مار کے خلاف بلوچوں کے عظم کا کھلا اظہار بھی ہے۔
#ChineseConsulateKarachiAttack wiseacres usually condemn such incidents without ascertaining causes thereof.BLA’s attack not only shows anger over #CPEC but it too manifests #Baloch resolve for freedom,their resistance to colonisation & plundering of the resources of #Balochistan
— Rahim Baloch (@RahimBalochh) November 23, 2018
واضع رہے چینی قونصل خانے پر حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کا مقصد صاف اور واضح تھا کہ بلوچ سرزمین پر چین کے فوجی توسیع پسندانہ عزائم کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا چین کو ایک مرتبہ پھر خبردار کرتے ہیں کہ چین بلوچ سرزمین پر اپنے ناروا عزائم سے جلدازجلد دستبردار ہوکر بلوچستان سے نکل جائے ورنہ اس طرح کے حملے تسلسل سے جاری رہینگے۔