بلوچستان کے اعلیٰ سرکاری ملازمین کا وفاقی ٹاسک فورس کمیٹی برائے اصلاح سول سروسز میں نظرانداز کیے جانے کیخلاف کوئٹہ میں خاموش احتجاج کیا ،احتجاج میں گریڈ سولہ سے گریڈ اکیس کے افیسران نے شرکت کی۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق وفاقی ٹاسک فورس کمیٹی میں نمائندگی دو، صوبائی سول سروسز کے آفیسران کی خالی پوسٹوں پر ترقی اور تعیناتی عمل میں لاو، یہ مطالبات ہیں بلوچستان کے گریڈ سولہ سے گریڈ اکیس کے آفیسران کے ، جنہوں نےوفاق کی جانب سے وفاقی ٹاسک فورس کمیٹی برائے اصلاح سول سروسز میں نظر انداز کیے جانے کیخلاف خاموش احتجاج کیا۔
مظاہرین کہتے ہیں صوبائی سروسز میں بلوچستان کے ملازمین کی نمائندگی کے بغیر ٹاسک فورس کمیٹی برائے اصلاح کسی صورت منظور نہیں۔
ڈپٹی سیکریٹری سول سروسز طارق مینگل کا کہنا تھا کہ ہمارے حوالے سے فیصلے کرنے جارہے ہیں اور وفاقی ٹاسک فورس میں ہماری نمائندگی نہیں ہے ، آپ میرے مستقبل کا ریفارمز اور سروسز ہمارے بغیر کیسے کرسکتے ہیں۔
صدر بلوچستان سول سیکریٹریٹ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن عبدالغنی سمالانی کہتے ہیں کہ اٹھاویں ترمیم کے بعد فیڈرل کو صوبائی معاملات میں مداخت کی کوئی اجازت نہیں ہے ، صوبہ اپنا قانون اور ترمیم خود کرسکتا ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ صوبائی رابطہ کمیٹی کے تحت سول سروسز کے طے شدہ فارمولے کا بھی خاتمہ کیاجائے جب کہ مطالبات کے حل تک احتجاج جاری رہے گا