بلوچستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لیز پر زمین دینے کا فیصلہ

170

حکومتِ بلوچستان نے 2 روز تک صوبائی کابینہ کے اجلاس میں غور و خوص کے بعد غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے زمین کی لیز کی پالیسی کا اعلان کردیا۔

بلوچستان کے وزیر اطلاعات میر ظہور احمد بلیدی نے بتایا کہ حکومتِ بلوچستان نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مالکانہ حقوق دینے کے بجائےمخصوص مدت تک لیز پر زمین فراہم کی جائے گی البتہ لیز کی مدت کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اس بات کا جائزہ لیا کہ زمین کی موجودہ لیزپالیسی میں غیر ملکی سرمایہ کاروں، غیرملکی کمپنیوں کے لیے لیز کے حوالے سے کوئی بات موجود نہیں، اسی بنا پر فیصلہ کیا گیا کہ اب انہیں لیز کی بنیاد پر زمین الاٹ کی جائے گی۔

وزیراطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو لیز پر دی جانے والی زمین کے مالکانہ حقوق پاکستانی شہریوں اور متعلقہ انتظامیہ کے پاس ہی رہیں گے اس کے علاوہ کابینہ نے اس مقصد کے لیے الاٹمنٹ کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اس بات کا بھی فیصلہ کیا کہ مختلف حکومتی محکموں میں خالی آسامیوں پر نئی بھرتیاں کی جائیں گی اوراس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا آغاز کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

صوبائی کابینہ نے تمام تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو بھر پور طریقے سے خالی آسامیوں پر درخواست دینے کی ہدایت کی کیوں کہ تمام بھرتیاں مکمل طور پر میرٹ پر کی جائیں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے قواعد میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کمیشن کے اراکین کی تعداد کو بڑھا کر 12 کردیا گیا اور 2 خواتین کو بھی کمیشن کا حصہ بنایا گیا۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ کمیشن میں شامل آدھے اراکین گریڈ 20 یا اس سے زائد کے ریٹائرڈسرکاری افسران اور ریٹائر ججز ہوں گے جبکہ بقیہ اراکین نجی اور سرکاری اداروں سے ریٹائرڈ ہونے والے ماہِ تعلیم ہوں گے۔

کمیشن کے چیئرمین اور اراکین کو منتخب کرنے لیے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ایک بورڈ قائم کیا جائے گا جو ہر عہدے کے لیے 3 نام تجویز کرکے وزیراعلیٰ کو ارسال کرے گا جو کسی ایک نام کا انتخاب کر کے تقرری کے لیے گورنر کو ارسال کردیں گے۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومتِ بلوچستان نے فیصلہ کیا ہےکہ بلوچستان صوبے کا اپنا بینک قائم کیا جائے گا جس سے ڈیڑھ ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوگا اور 15 سو ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے۔