انسان؟
تحریر۔ خالد شریف بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
انسان! میں وہ ہوں جسکی آساٸش و تسکین کیلٸے کاٸنات کا وجود ہوا، میں کاٸنات میں موجود ہر چیز سے اپنے مفاد کے مطابق کام لیتا ہوں، مجھ میں دنیا کی تمام سیرتی و صورتی خاصیات اور عیاب موجود ہیں۔ میں ہمیشہ اپنی شرف کی خاطر دوسرے کاٸنات کے اہم حصوں کو ٹھیس پہنچاتا ہوں، انہیں ہر طرح سے گھائل کرتا ہوں، اپنی ضروریات کے ہوس کی خاطر۔ کیا میں کاٸنات کے ساتھ دھوکہ نہیں کر رہا؟ مجھے ہر چیز کا شعور حاصل ہے، پھر بھی اپنی یکسانیت کے پیچھے لگاہوں، کیا یہ غلط ہے؟ کاٸنات نے مجھے اپنی مخلوقات میں اشرف المخلوقات کا اعزاز دیا ہے تو پھر کیا مجھے باقی مخلوقات پر اقتدار حاصل ہوگیا؟
کیا میرا وجود اس امر کا غماز ہے کہ میں انفرادیت کا حامی اور اجتماعیت کا مخالف ہوں؟ کیا میں فتنہ ساز، ہوں اپنی انا کی خاطر اور فوق البشریت کے خوشفہمی میں کائنات کو تھیس نہس کرنے کا استحقاق محفوظ رکھتا ہوں؟ پھر کیا میں اپنے مفادات کے حصول کیلٸے گرگٹ کی مانند رنگ بدلتا منافقت نہیں ؟
زندگی پر میرا حکمت و دسترس کیوں نہیں، اگر ہے تو کہا ں اور کیسے اور کس طرح ہے؟ کیا مجھے توہین لگتا ہے قدرت کا اپنے آپ میرے اثر سے باہر یوں رنگ بدلنا؟
آخر میں انسان ہوں تو کیوں اور کیسے ہوں، مجھے موت پر زندگی کا خاتمہ کیوں خوفزدہ کرتا ہے؟
کیا میں سامراج اور استعماریت کا بانی نہیں ہوں؟ انسان ہو کر انسان کا حق تلفی نہیں کرتا ہوں؟ اسکے حق پر اسکی زندگی کی خوشنودی پر غلامی اور اونچ نیچ کا مہر ثبت کرتا ہوں۔ انسان ہوں تو پھر اپنے ہم نسل انسان تک کےساتھ یہ سب کیوں اور کس مفاد کے حصول کی خاطر؟
انسان یوں انسانیت کی پامالی کرکے شیطان سے بدتر نہیں کیا، پھر فوق البشریت چہ معنی داریت؟ فتنہ انگیزی ہو، منافقت ہو یا جھوٹے مرتبے کو اپنی ابدی کامیابی بنا کر انسان کی، انسانیت کی دھجیاں کیوں اڑاتا ہوں؟ انسان ہو کر انسانی روا داری کو اپنے آراء کے عین مطابق منفی منطق کا نقاب کیوں پہناتا ہوں؟
انسان ہوں تو پھر تہمت، فتنہ سازی، چالبازی، جالسازی، مفادی اناٸیت کے دوام پر میں اتنا قائل کیوں؟ اتنا ظالم کیوں؟ کیا یہی انسان اور انسانیت کے معنی ہیں؟
کیا یہ انسانیت کے منافی نہیں؟ کیا انسانیت کو ہم مظلوم نہیں بنا رہے؟ انسان ہو تو دوسرے انسان کے حقوق کی پامالی کیوں؟ کیا دوسرے انسان کو انسان کے فتنہ طرازی کے نیچے دبے رہنا چاہیئے؟ اگر نہیں تو پھر یہ سب کیوں اور کس لٸے؟
دی بلوچستان پوسٹ :اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔