اگر انتخابات سے پہلے طالبان سے بات چیت کا مثبت نتیجہ آتا ہے تو یہ بہت حیران کن ہوگا اور افغان عوام اس کو خوش آمدید کہیں گے – عبداللہ عبداللہ
پیرس: افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ طالبان نے ملک میں 17 سالہ شورش کے خاتمے کے لیے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی اور اب ایسا لگتا ہے کہ وہ امن کے لیے سنجیدہ ہی نہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ امریکا کی امن عمل کے لیے حالیہ کوششوں کے باوجود ابھی تک افغان طالبان نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا جس ظاہر ہوتا ہو کہ طالبان ملک میں 17 سالہ شورش کا خاتمہ چاہتے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت جلد کو نتیجہ اخذ نہیں کرنا چاہتے لیکن اب تک کہ تجربہ کی بنیاد پر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ طالبان نے امن عمل میں شامل ہونے کے لیے کوئی ارادہ نہیں کیا۔
افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں افغانستان کے صدارتی انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونے چاہئیں کیوں کہ یہ سب سسٹم کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات سے پہلے طالبان سے بات چیت کا مثبت نتیجہ آتا ہے تو یہ بہت حیران کن ہوگا اور افغان عوام اس کو خوش آمدید کہیں گے۔