بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کا 22واں مرکزی کونسل سیشن بنام میر یوسف عزیز مگسی، بیاد استاد عبدالمجید گوادری، میر عبدالعزیز کرد اور چیرمین رازق بگٹی زیر صدارت چیئرمین گہرام اسلم بلوچ بمقام بولان میڈیکل شال میں تین دن جاری رہنے کے بعد اختتام پذیرہوا۔
چیئرمین گہرام اسلم بلوچ اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم بلوچستان سندھ سے آئے ہوئے مرکزی کونسلران اور بی ایس او پچار کے نظریاتی و فکر ساتھیوں کی مسلسل جدوجہد کی مرمون منت ہے کہ آج ہم انتہائی کھٹن و مشکل حالات میں قومی کونسل سیشن کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
انہوں نے کہا کچھ تنگ نظر غیر سیاسی اور سیاست سے ناواقف طلبا دشمن قوتوں نے بی ایس او کے قومی کونسل سیشن کو ناکام بنانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے بلوچستان کے بلوچ اور پشتون اور سیاسی اخلاقیات کو پامال کیا، ہمیں اپنے بلوچ و پشتوں بھائیوں سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ اپنے بزرگ سیاسی اکابرین کے نظریے کے برعکس طلبا تنظیموں کے درمیان نفرت جنم دیں گے۔
انہوں نی کہا کہ اس تمام مسئلے کو کھٹرا کرنے میں پرنسپل کا ہاتھ تھا انہوں نے خود بی ایس او پجار کے کونسل سیشن کیلئے ہال میں کرسی لگوائے تھے اور بعد میں پیچے ان عناصروں سے ملکر اسی لئے انکار کیا کہ وہ ہمیشہ پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرنے میں اپنے تمام جائز و ناجائز مطالبات منوانے میں بلیک میلنگ اور پریشر گروپ اسی بنیاد پر بنایا گیا کہ ہم دوسرے تنظیم کو اس لئے سرگرمی کرنے نہیں دینگے کہ وہ ان چیزوں کے خلاف مسلسل جدوجہد کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام صورت حال میں میں میں بی این پی، پشتونخواہ و دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہاں سے مسلسل رابطے میں تھا مگر آخر نتیجہ نکلا کہ تنظیم کی بالائی ادارے کے سربراہ کا یونٹ میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکا ۔
انہوں نے کہا کہ اسی پرنسپل اور تمام تنظیموں کے اس عزائم کو ہم نے دور اندیشی برد و بھاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگور ماحول پیدا نہیں کرنے دیا۔ ان کی یہ تعصبانہ حرکت تاریخ کے اورام میں سیاہ الفاظ میں لکھا جائے گا۔ ہم نے ہمیشہ طلبا استحصال کے خلاف ہر فورم میں آواز بلند کی اور انکے حقوق کے لئے آواز بلند کی حتیٰ کہ گذشتہ دنوں جو طلبا بولان میڈیکل کالج میں فیل ہوکر اپنے نااہلی چھپانے کیلے بھوک ہڑتال پربیھٹے تھے۔ ان کی اس آواز کو بھی ہم نے بلند کیا۔
انہوں نے کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ نیشنلزم کے مادر تنظیم کیساتھ اور بلوچستان اور سندھ سے آئے ہوئے بی ایس او کے نظریاتی و ملتی دوستوں کیساتھ جو رویہ اختیار کرتے ہوئے لاٹھی چارج اور گالم گلوچ کا سہارا لیا وہ انتہائی قابل افسوس تھا تاریخ انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا ۔
انہوں نے کہا اس وقت بلوچ اور پشتون طلبا ملک بھر میں استحصال کا شکار ہیں بلوچ قوم شدید مشکلات کا شکار ہے ان حالات میں طلبا اور بی ایس او کا ایک بہت بڑا رول ہوتا ہے، بی ایس او بلوچ سیاست کا مضر ہے ان کی برہم ہر صورت رکھیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ کہ آج بی ایس او پجار نے یہ ثابت کیا کہ ہم طلبا کے حقیقی نمائندے ہیں اور بلوچ قوم کے نوجوانوں کی تمام امیدیں بی ایس او پجار سے وابسطہ ہیں۔ بلوچ سیاست میں بی ایس او پجار کا ایک کلیدی کردار رہا ہے
آخر میں چیئرمین گہرام نے اپنے تنظیم کے مکرر اور تنظیمی ساتھیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اسی جوش و ولولے کیساتھ طلبا حقوق کے لیے جدوجہد جاری کریں گے۔
کونسل سیشن کے آخری ایجنڈے میں الیکشن کمیٹی بنائی گئی، الیکشن کمیٹی نے الیکشن کرائے جس کے مطابق سابق چیئرمین گہرام اسلم الیکشن کمیٹی کے چیئرمین تھے اور الیکشن کے نتائج کی مطابق مرکزی چیرمین حمید بلوچ، سینئر وائس چیرمین آغا داؤد شاہ، سیکریٹری جنرل غلام حسین، سنیئر جوائنٹ سیکریٹری علاودین مری، جونیئر جوائنٹ سیکریٹری قمبر رند اور سیکریٹری اطلاعات عمران بلیدی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔
جونیئر وائس چیئرمین کے لے ایک امیدوار نے ریکاؤنٹنگ کی درخواست دی جس کا رزلٹ روکا گیا اور صوبائی صدر گورگین بلوچ، سینئر نائب صدر شفقت ناز، جونیئر نائب صدر ارشاد لانگو، جنرل سیکریٹری ابرار برکت، سنیئر جوائنٹ سیکریٹری آصف نور، جونیئر جوائنٹ سیکریٹری عبدالباری، پریس سیکریٹری نعیم بلوچ منتخب ہوئے اور سنٹرل کمیٹی کا چناو تاحال باقی ہے۔