ضلع لسبیلہ کے پہاڑی علاقے موضع چک کھرڑی میں قحط سالی سے لوگوں کے مال مویشی مرنے لگے،موضع چک کھرڑی میں آباد شاہوک قبائل نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے موضع چک کھرڑی کے کئی گوٹھ اس جدید دور میں بھی زندگی کی تمام تر سہولیات سے محروم ہیں۔
موضع چک کھرڑی میں لیموں شاہوک گوٹھ،حاجی شاہوک گوٹھ،موسیٰ شاہوک گوٹھ،نبی شاہوک گوٹھ،موضع کھرڑی کے صالح شاہوک گوٹھ،جمعہ لنگاہ گوٹھ،میرو شاہوک گوٹھ،گاجی شاہوک گوٹھ،ولی محمد شاہوک،کارو موسیٰ شاہوک گوٹھ سمیت ایسے کافی گوٹھ ہے جن کی عوام 20کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے پینے کا پانی وہ کسی ندی کے جمع شدہ جوہڑ سے لانے پر مجبور ہے۔
حکومت کیجانب سے اس جانب کبھی بھی کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔اس ترقیاتی جدید دور جہاں دنیا چاند تک جا پہنچی مگر افسوس کے موضع چک کھرڑی کے عوام تمام بنیادی سہولیات پانی،سکول،ہسپتال،روڈ ودیگر سہولیات سے محروم ہے موضع چک کھرڑی کی عوام کا کہنا ہے کہ ہمارا گزر سفر مال مویشی پر ہے مگر ہمارا مال مویشی طویل قحط سالی کے باعث مرکر تباہ ہوچکا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو ملنے والی رپورٹ کے مطابق اہل علاقہ نے کہا کہ ہم پینے کا پانی بھی کئی کلومیٹر طے کرکے لانے پر مجبور ہے وہ پانی بھی آلودہ ہے جس سے مال مویشی اور انسان بھی پیتے پر مجبور ہے موضع چک کھرڑی کے عوام نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہے کہ ہمارے گوٹھوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں اور پانی کیلئے سولرسٹم بور دیئے جائیں تاکہ ہم نقل مکانی کرنے پر مجبور نہ ہو۔