لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3374 دن مکمل

92
file photo

آج دنیا کی اکثر طاقتیں نیشنل ازم کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ماما قدیر بلوچ

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے قائم کیے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3374 دن مکمل ہوگئے۔ عوامی ورکرز پارٹی کے سینئر نائب صدر عبدالستار بلوچ اپنے ساتھیوں سمیت

لاپتہ بلوچ سیران و شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سترہ سال کی جدوجہد اوربلوچ جہد کاروں کی محنت، شہیدوں اور لاپتہ افراد جو ٹارچر سیلوں میں بند ہیں کی بدولت دنیاضرور بلوچ قومی تحریک کے بارے میں آگاہ ہے اور اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور بھی ہورہا ہے بلوچ قوم مرنے سے نہیں ڈرتا ہر روز دس دس لاشیں گر رہی ہیں بلوچ قوم ان لاشوں کو کندھوں پر شادان ہوکر نعروں کے ساتھ اٹھا رہی ہے ان کو سلامی دے رہے ہیں ۔

ماما قدیر بلوچ نے ایک سوال کے جواب میں کہا ریاست کے اندر یہاں ایک قومی مسئلہ ہے اقوام متحدہ کی بنیاد قومی مسائل کے لئے بنائی گئی ہیں آج یہاں بلوچ قوم کی جینو سائیڈ اور ان پر جنگی جرائم ہورہے ہیں پاکستانی خفیہ ادارے بلوچوں کا قتل عام کر رہے ہیں ہماری ثقافت روایات کا قتل عام ہورہا ہے معصوم بچے ماں بہنیں شہید ہورہے ہیں یہ قومی مسئلہ ہے اقوام متحدہ کی وجود کا مقصد ہی یہی ہے کہ قوموں کے مسائل حل کئے جائیں آج دنیا نیشنل ازم کی جدوجہد کر رہی خود امریکی بھی نیشنلسٹ ہیں پاکستان میں پنجاپ جو نیشنلسٹ ہے چائنا بھی سوشل لسٹ اور خود جاپان کے خلاف لڑائی لڑی ہے یا سعودی عرب خلافت کے خلاف لڑا ہے۔

اگر تاریخی پس منظر کو دیکھیں تو دنیا میں تمام جدوجہد کا منبع نیشنل ازم ہے قوم دوستی ہے قوم پرستی ہے اقوام متحدہ یا دنیا کے تما م مہذب اقوام بشمول چائنا اہل سعودی امریکہ پورپی یونین ہم انہیں کہنا چاہتے ہیں کہ اگر آپ اس خطے میں دائمی امن کے خواہاں ہیں تو بلوچستان کو سپورٹ کریں بلوچستان ضامن ہے اس خطے میں امن کا اس اقوام متحدہ کو چاہیے کہ بلوچ سرزمین کو ایک متنازعہ زون قرار دے اور اسے اپنے عالمی ایجنڈے میں شامل کرے اس خطے میں سب سے بڑا مسئلہ بلوچ کا ہے-