حب، گڈانی کے قریب مبارک ولیج کے سمندر میں خام تیل پھیل گیا، آبی حیات کو خطرہ

650

آئل چرنا آئی لینڈ سے مبارک ویلیج تک پھیل گیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے کام جاری رکھنے سے آبی حیات کو بھی نقصان ہوسکتا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے تحصیل حب کے علاقے گڈانی کے قریب ساحلی بستی مبارک ولیج کے ساحل پر سمندر میں خام تیل پھیلنے سے ساحل آلود ہوگیا ہے، ساحل اور سمندر میں ہر طرف تیل اور اس کی بو پھیل گئی ہے جبکہ آبی حیات کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تکنیکی مشیر معظم خان کے مطابق امکان ہے کہ تیل مبارک ولیج کے قریب آئل ریفائنری سے آیا ہو، تیل ساحل اور چٹانوں پر خاصے بڑے علاقے پر پھیلا ہوا ہے جس سے آبی حیات بری طرح متاثر ہوسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ٹیم اس معاملے کو دیکھ رہی ہے جبکہ ای پی اے بلوچستان نے آئل کمپنی بائیکو کو فوری کام کرنے سے روک دیا۔ اسکورنگ پوائنٹ سے لیکر پائپ لائن تک آپریشنر فوری معطل کرنے کی ہدایت کی گئی، ای پی اے محکمہ انوار منٹل پروٹیکشن ایجنسی نے آئل کمپنی ہائیکو کو کام روکنے کیلئے مراسلہ بھی جاری کردیا۔

کمپنی کی جانب سے کام جاری رکھنے سے آبی حیات کو بھی نقصان ہوسکتا ہے۔ آئل چرنا آئی لینڈ سے مبارک ویلیج تک پھیل گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گڈانی کے قریب کراچی کے علاقے مبارک ولیج کے سمندر میں تیل کے رساؤ سے سمندری آلودگی پھیل گئی، رات گئے تک حکام کی جانب سے آپریشن رکھنے کے باوجود اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا کہ سمندر میں تیل کی رساؤ کی وجہ کیا ہے اور یہ آئل کہاں سے آرہا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر تحفظ ماحولیات بلوچستان حب محمد خان اتماخیل کے مطابق انہوں نے متعلقہ اداروں کی ریسپانس ٹیموں کے ہمراہ وزٹ کیا ہے تاہم ابھی تک آئل لیکیج اور سمندر میں رساؤ کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے اور رات کے اندھیرے کی وجہ سے آپریشن بند کردیا گیا جبکہ آج صبح سمندر کی سطح اور اندر فضائی آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔