بی ایل اے نے پاکستانی فورسز کے چوکیوں پر قبضے کی ویڈیو جاری کردی

587

بلوچ آزادی پسند مسلح جماعت بلوچ لبریشن آرمی نے میڈیا میں ایک ویڈیو جاری کردی ہے، جس میں گذشتہ ماہ ستمبر میں بلوچستان کے علاقے ہرنائی شاہرگ میں متعدد فوجی چوکیوں پر حملہ کرکے قبضہ کرتے ہوئے دِکھایا گیا ہے۔

بی ایل اے نے ہفتے کےروز اپنے آفیشل ویب سائٹ پر یہ ویڈیو جاری کی جو بہت جلد سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

سولہ منٹ طویل اس ویڈیو میں بی ایل اے کے جنگجوؤں کو پاکستانی فوجی چوکیوں پر مختلف اطراف سے شدید حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ نشانہ بننے والے مشدری کی قائم چوکیاں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے محض 41 میل دور ہیں۔

اٹھارہ ستمبر 2018 کو ہونے والا یہ حملہ اپنے نوعیت کا منفرد حملہ ہے کہ جب حملہ کرکے فرار ہونے کے بجائے بلوچ جنگجو ساری فوجی چوکیوں پر قبضہ کرلیتے ہیں۔ بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے اس حملے کی ذمہ داری 19 ستمبر کو قبول کی تھی۔

اس حملے میں بی ایل اے کے جنگجوؤں کو پاکستانی چوکیوں پر متعدد دستی بم پھینکتے اور راکٹ گولے داغتے ہوئے اور پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو جان بچانے کیلئے مورچوں سے بھاگنے پر مجبور کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

جاری کردہ ویڈیو فوٹیج میں لڑائی کی شدت دیکھی جاسکتی ہے، ایک مقام پر بی ایل اے کے جنگجو اور پاکستانی فورسز کے اہلکار چند میٹر کے فاصلے پر آمنے سامنے آکر ایک دوسرے پر گولیاں برساتے ہیں۔ پھر دیکھا جاسکتا ہے کہ بی ایل اے جنگجو جنگی لائن توڑ کر سیدھا اندر وہاں گھستا ہے جہاں پاکستانی فوجی اہلکار چھپے ہوتے ہیں۔ بی ایل اے کے دعویٰ کے مطابق مذکورہ فوجی اہلکار موقع پر ہلاک ہوجاتے ہیں۔

اپنے بیان میں بی ایل اے چار پاکستانی فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرنے اور متعدد کو زخمی کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچے ہوئے کچھ فوجی اہلکاروں کے چوکی چھوڑ کر بھاگنے کے بعد بی ایل اے ان چوکیوں پر مکمل قبضہ کرکے سارا فوجی سازو سامان اور دوسری اشیاء ضبط کرکے لے جاتا ہے۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے بی ایل اے بھاری تعداد میں مارٹر گولے، بندوق، گولیوں کے ڈبے، مارٹر گن، اور پاکستانی فوجیوں کے یونیفارم اپنے تحویل میں لیتی ہے۔

ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ بی ایل اے تمام چوکیوں کو آگ لگا دیتی۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان کے سب سے پرانے آزادی پسند مسلح جماعت بی ایل اے نے گذشتہ ایک سال کے دوران اپنے جنگی طریقہ کار میں بڑی تبدیلیاں لائیں ہیں۔ جس کے بعد اس گروہ کو انتہائی مہلک ترین حملے کرتے دیکھا گیا ہے جن میں دالبندین میں چینی انجنیئروں پر خود کش حملہ شامل ہے۔ بی ایل اے نے اسی سال اگست میں اپنے بدلتے پالیسیوں کا اشارہ اپنے بیان میں دیا تھا اور تنظیم کے اعلیٰ اداروں سپریم کمانڈ کونسل اور آپریشنل کور کمیٹی کا اعلان کیا تھا اور مزید کہا تھا کہ بیرون ملک ابتک انکا کوئی نمائیندہ مقرر نہیں۔

بی ایل اے ایک مسلح آزادی پسند تنظیم ہے جو پاکستان سے بلوچستان کی مکمل آزادی چاہتی ہے۔