ضلع نوشکی میں خشک سالی سے 33،000 سے زائد افراد متاثر، کئی خاندان شہر کے مضافات منتقل ہوئے ہیں – ڈپٹی کمشنر
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کا ضلع نوشکی خشک سالی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ خشک سالی نے زراعت کے شعبے کو بھی متاثر کردیا ہے۔
ڈان نیوز نے جمعہ کو اپنے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ خشک سالی نے بلوچستان کے علاقے نوشکی سے ہزاروں افراد کو نقل مکانی پر مجبور کردیا ہے۔
ڈپٹی کمیشنر نوشکی رزاق ساسولی کے مطابق انہوں نے صوبائی ڈیزائٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو تحریری خط کے ذریعے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خشک سالی کی صورتحال نے 33,000 سے زائد افراد کو ضلع کے مختلف حصوں میں متاثر کردیا ہے-
ڈپٹی کمشنر رزاق ساسولی نے کہنا ہے کہ ان 33,000 میں سے 23,000 سے زائد لوگ شدید متاثر ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ڈاک، انام بوستان اور کیشنگی کے یونین کونسلوں کے رہائشی خشک سالی کی اس صورتحال سے کافی متاثرہ ہوئے ہیں اور متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرنے کے بعد کئی خاندان نوشکی شہر کے مضافات میں منتقل ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہماری معیشت کو متاثر کرتی ہے جس سے امن امان کے مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ خشک سالی نے ہزاروں مویشیوں سمیت زراعت کے شعبے کو بھی متاثر کردیا ہے اس کے علاوہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پایا جانے والا قدیم آبپاشی نظام بھی خشک ہو چکا ہے۔
علاوہ ازیں اسکول جانے والے بچے خشک سالی اور نقل مکانی کی وجہ سے اپنے تعلیم کو ترک کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
وزیر داخلہ بلوچستان سلیم کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ صورتحال کا نوٹس لے کر پی ڈی ایم اے کو متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کردی گئی ہیں، پی ڈی ایم اے متاثرہ خاندانوں کے لئے خیمہ، کمبل اور غذائی اجزاء بھیجے گی۔
واضح رہے اس قبل بھی پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ بلوچستان کے نو اضلاع خشک سالی کے لپیٹ میں ہیں جن میں کوئٹہ سمیت دالبندین، گوادر، جیوانی، پنجگور، پسنی، نوکنڈی ، اورماڑہ اور تربت شامل تھے ۔