گوادر : لاپتہ آصف بلوچ کی پانچ سالہ بیٹی کا چیف جسٹس کے نام کھلا خط

249

محترم چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس ثاقب نثار صاحب

سنا ہے آپ ملک میں انصاف کے عظیم پہرے دار ہیں. آپ نے بانی پاکستان قائداعظم رحمۃ اللہ کے نقشِ قدم پر چلنے اور ملک میں امیر المومنین خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی طرح انصاف کا نفاذ کرنے کی ٹھان لی ہے. آپ نے حال ہی میں ایک تاریخی کام کرتے ہوئے کراچی کی ایک شاہراہ پر تحریکِ انصاف کے رکن اسمبلی کی جانب ایک عام شہری کو چار تھپڑ مارنے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے اس پر تیس لاکھ جرمانہ کر دیا یعنی اب ایک شہری کو تھپڑ مارنے پر ساتھ لاکھ تک سے اوپر جرمانہ ہونا پڑتا ہے۔

محترم جناب چیف جسٹس آف پاکستان مجھے نہیں معلوم کہ میری یہ دھیمی آواز اور فریاد آپ تک پہنچ پائےگی یا نہیں مگر میں ضرور اتنا جانتی ہوں کہ اگر آپ تک میری یہ آواز پہنچی تو آپ ضرور میری شنوائی کریں گے۔

محترم چیف جسٹس آف پاکستان، میں ایک معصوم بلوچ بیٹی ہوں. میری عمر پانچ سال سے زیادہ نہیں. میرا تعلق بلوچ وارڈ گوادر نامی شہر سے ہے، (شاید آپ جناب نے گوادر کا نام سنا ہوگا)، میرے ابو کا نام آصف ولد اسلم ہے، جو سی پیک کے شہرگوادر کا باسی ہے. ابو 8 مارچ 2015 کے دن جب گھر سے بازار گئے تاکہ میرے لیے کھلونے، بسکٹ اور کتابیں و بستہ لے کر آئے اورگھر والوں کا سودا سلف خریدے، مگر اس دن سے لے کر آج تک وہ دوبارہ واپس گھر نہیں لوٹے۔

شاید مجھ سے جھوٹ بولا یا پھر وہ مجھ سے اوجھل کیے گئے. میں جب بھی گھر والوں سے پوچھتی ہوں کہ میرا بابا کب بازار سے واپس لوٹے گا تو گھر والے بھی مجھے مطمئن کرنے میں ناکام ہیں، اور مجھ سے روز وعدہ کرتے ہیں کہ وہ آپ کے لیےگڑیا اور کھلونے لائیں گے. مگر وہ تین سال گزرنے کے بعد بھی نہ لوٹ سکے۔

میں روز شام کو ساحلِ سمندر سے ڈھلتے ہوئے سورج کو دیکھتی ہوں تو مجھے بابا کی یاد ستانے لگتی ہے. میں ایک معصوم بیٹی ہوں مگر میں چاہتی ہوں کہ دیگر سہیلیوں کی طرح محلے کے اسکول میں جاؤں مگر مجھے کون لے کر جائے گا؟. میری خواہش ہے کہ دیگر سہیلیوں کی طرح محلے کی گلیوں میں گڑیا سے کھیلوں، مگر کون مجھے گڑیا لا کر دے گا؟.

جناب چیف جسٹس آف پاکستان! آپ انصاف کے تخت پر بیٹھے ہیں اور ملک میں آپ کے انصاف کے چرچے ہیں، اسی لیے میں نے یہ خط آپ کے نام لکھا ہے، شاید کہ یہ آپ تک پہنچ پائے اور آپ ضرور میرے بابا آصف اسلم کو مجھے لا کر دلوائیں گے. میری منتظر نگاہیں میرے بابا کی راہ تکتی رہتی ہیں۔

درخواست گزار
شاران آصف بن آصف اسلم
بلوچ وارڈ، گوادر