کس سے شکوہ کریں ۔ سنگر بلوچ

362

کس سے شکوہ کریں
تحریر: سنگر بلوچ

میں دیکھ رہاں ہوں بلوچ تحریک کے اندر کیا ہورہا ہے، بلوچ لیڈر کیا کر رہے ہیں، ایک دوسرے آپس میں اختلافات کے نام پر ناراض ہیں، ایک دوسرے کو برداشت نہیں کررہے ہیں، ایک دوسرے کیخلاف منفی پروپگنڈوں میں مصروف ہیں، ایک دوسرے کا کردار کُشی کررہے ہیں، آپس میں بیان بازی کررہے ہیں۔ آخر کیوں ایسا ہورہا ہے؟ ان سب چیزوں کا ذمہ دار کون ہے؟ بلوچ ورکر سپاہی یا بلوچ لیڈر یا بلوچ کمانڈر ان میں کون ان منفی چیزوں کا ذمہ دار ہے؟ میرے خیال میں ان سب چیزوں کا ذمہ دار بلوچ لیڈر اور تنظیموں کے اہم کمانڈر ہیں۔

کیونکہ سب چیزیں بلوچ لیڈر اور کمانڈروں کے ہاتھوں میں ہیں ان چیزوں کے ذمہ دار وہ ہیں ان سب منفی چیزوں کے اثرات بلوچ تحریک پر پڑ رہے ہیں، کسی فرد یا تنظیم پر نہیں اختلافات کیسے حل ہوجاتے ہیں؟ بیٹھنے اور بات چیت سے یا آپس میں بیان بازی سے حل ہوجاتے ہیں؟ میرے خیال میں اختلافات پر آپس میں بیٹھ کر بات چیت کریں تاکہ ان اختلافات کا حل نکالا جائے۔ مگر بدقسمتی سے بلوچ لیڈر یا کمانڈر بیان بازی سے اختلافات کو حل کرنا چاہتے ہیں، ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا کہ اختلافات بیان بازی سے حل ہوجائیں، بیان بازی سے عام عوام تحریک سے بدزن ہوتے ہیں، قومی تحریک میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں، کیونکہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ بلوچ جنگجو آپس میں ایک دوسرے سے کتنا نفرت کرتے ہیں اسلئے وہ تحریک پر دیھان نہیں دیتے ہیں۔

اگر ہم سوشل میڈیا کو دیکھیں ہر کوئی اپنا صفائی پیش کررہا ہے۔ اچھا آپ سب تنظیموں کو صفائی دینے کی کوئی ضرورت نہیں، قوم کس کو دیکھ رہا ہے قوم کس کو قبول کررہا ہے، قوم کیلئے آپ سب قابلِ قبول ہیں، مگر بدقسمتی سے آپ لوگ اپنے آپ کو قوم کے سامنے متنازعہ بنارہے ہیں، آخر قوم آپ سب لوگوں کو قبول نہیں کرتا ہے۔ کیو نکہ اُسی دن سے آپ لوگوں نے بلوچ قوم اور غلامی کیخلاف بندوق اُٹھا کر پہاڑوں کو اپنا مسکن بنایا، اُسی دن سے آپ لوگوں نے قوم سے وعدہ کیا تھا، ہم لوگ آپ کیلئے لڑرہے ہیں، آپ لوگوں کو پاکستان سے نجات دلائینگے، ہمارا سب کا مقصد ایک ہے ہم سب بلوچ قوم کیلئے لڑرہے ہیں، ہم ایک ہیں، بس ناموں کافرق ہے۔

آج آپ لوگ ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں، آج آپ لوگ سوشل میڈیا میں بیٹھ کر ایک دوسرے کیخلاف منفی پروپگنڈوں میں سرگرم ہیں، فیسبک کو آپ لوگوں نے اپنا مورچہ بنارکھا ہے، اس میں بیٹھ کر آپ ایک دوسرے کیخلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، قوم آپ لوگوں پر کیسے یقین کرسکتا ہے۔

آخر ہم کس سےشکوہ کریں؟ کسی سے بھی کریں، وہ کہتا ہے ہم ٹھیک ہیں، وہ غلط ہیں؟ آخر ایسا کیوں ہورہا ہے میں بحثیت ایک سیاسی ورکر آپ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسا مت کرو، بلوچ شہیدوں کو دیکھو جن کے ماوں کے دلوں پر کیا گذرتی ہے، جب وہ لوگ آپ لوگوں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی اور ایک دوسر ے کو برداشت نہیں کرتا دیکھتے ہیں۔ ان لوگوں کے دلوں پر کیا گذرتی ہے، جن لوگوں نے اپنے لخت جگروں کو عظیم مقصد آزادی کیلئے قُربان کردیا، ذرا سا اُن ماوں کے بارے میں سوچو۔