ڈپٹی یونٹ کمانڈر مہیم خان کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں – بی ایل ایف

330

 مہم خان نے بلوچ سرزمین کی آزادی کے لئے جدوجہد کے پرخار اورمشکل راستے کاانتخاب کیا – گہرام بلوچ

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے جھاؤ میں شہید ہونے والے ڈپٹی یونٹ کمانڈرمہیم خا ن عرف رحمین کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پرسوں شام کوجھاؤ کے علاقے وادی میں سرمچاروں کی گشتی ٹیم اور پاکستانی فوج کا اچانک سامنا ہوا اور دو بدو جھڑپ شروع ہوئی جس میں تین سرمچاروں راشد علی ولد بشیر احمد، اورنگزیب ولد غلام قادر اور گل شیر ولد دلمراد نے جام شہادت نوش کی اورسنگت مہیم خان وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن فوج نے پورے علاقے کو سخت ترین محاصرے میں لیا تھا جس سے سنگت کے لئے بحفاظت نکلنا مشکل ہوچکا تھا۔ آج انہوں نے فوج سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔ ہم انہیں ان کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے وطن کی دفاع میں دشمن کا سامنا کرکے اپنے جان کی قربانی دی۔ شہید مہیم خان کا تعلق جھاؤ سے تھا اور وہ ستمبر2013 کو بی ایل ایف میں شامل ہوئے تھے۔ وہ جھل جھاؤمیں یونٹ کا ڈپٹی کمانڈرتھا۔ انہوں نے متعدد جنگوں میں ٹیم لیڈر کا کردار ادا کیا اور قابض فوج کو کئی محاذوں پر شکست سے دوچارکیا۔

گہرام نے کہا کہ شہید مہیم خان، راشد علی ولد بشیر احمد، اورنگزیب ولد غلام قادر اور گل شیر ولد دلمراد بلوچستان کے انمول فرزند تھے۔ انہوں نے بلوچ سرزمین کی آزادی کے لئے جدوجہد کے پرخار اورمشکل راستے کاانتخاب کیا۔ جدوجہد کے دوران انہوں نے کبھی بھی پیچھے مڑکر نہیں دیکھا بلکہ تمام مشکلات اور کٹھنائیوں کا ہمت، بہادری اور جوانمردی سے مقابلہ کیا اور اپنی آخری لڑائی میں بہادری کا اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے دشمن کے متعدد سپاہی ہلاک اور زخمی کیئے اورخود ہمیشہ کے لئے تاریخ میں سرخ رو ہوئے ۔

انہوں نے کہا بی ایل ایف شہد اء کو بھرپورخراج عقیدت پیش کرتا ہے اورشہدا کی قربانی ہمارے لئے مشعل راہ اور ان کا مشن

آزاد بلوچستان ہماری منزل ہے۔