متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں جو حکومت قائم ہے وہ جبری حکومت ہے جس کے وزیر اعظم اور وزرا جعلی ہیں۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘وزیر اعظم کے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے عین وقت پر شہباز شریف کو ووٹ دینے سے انکار کیا، تمام اپوزیشن جماعتوں نے مری کے اجلاس میں ایک امیدوار پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد انکار کی کوئی وجہ نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بین الاقوامی گھناؤنی سازش کا حصہ ہے، اس وقت ملک میں جو حکومت قائم ہے وہ جبری حکومت ہے جس کے وزیر اعظم اور وزرا جعلی ہیں۔’
ان کا کہنا تھا کہ ‘نئی حکومت کو جمعہ، جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں اور ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کردیا گیا ہے، جبکہ حکومت سفارتی آداب سے بھی محروم ہے۔’
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ‘وزیر اعظم ہاؤس، ایوان صدر، گورنر ہاؤس قومی اثاثہ ہیں، جنہیں ختم کرنا بچپنہ ہے۔
حکومت کی جانب سے اسکولوں اور مدارس میں یکساں نصاب کے اعلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘حکومت کو اس نصاب کی وضاحت کرنا پڑے گی، ہم دینی علوم کے نصاب میں مداخلت کو نہیں مانیں گے اور اگر ایسا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔’
عام انتخابات کے نتائج سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کامیابی سے کرانے میں ناکام رہا اور انتخابات کے نتائج میں تمام سیاسی جماعتوں نےدھاندلی کی شکایت کی اور اسے مسترد کیا جس پر الیکشن کمیشن کو فوری مستعفی ہونا چاہیے۔