لسبیلہ یونیورسٹی میں کلاسز کے آغاز کے ساتھ ہی طلباء کیلئے میسز بند، بلوچ اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی نے انتظامیہ کیخلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی اوتھل زون کے صدر انضمام بلوچ، نائب صدر نوید بلوچ، جنرل سیکٹری فرید بلوچ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری عابد بلوچ اور پریس سیکٹری عثمان بلوچ کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب ہربار کی طرح بلوچ طلباء کے ساتھ نا مناسب رویہ برقرار رکھتے ہوئے کلاسز کا آغاز کیا گیا اور ساتھ ہی طلباء کے لئے سارے میسز بند کردیئے گئے ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی نے ہمیشہ کی طرح اپنے غلط پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے اس بار پھر کلاسوں کا آغاز کیا ہے۔ یونیورسٹی میں طلباء کے تمام میسز کو بند کرنا اور آفیسران اور اساتذہ میسوں کا کھل جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔
ان کہنا تھا کہ غریب طلباء ایک کلو میٹر پیدل ہوٹلوں کا سفر کرتے ہیں جو کہ مہنگائی کی وجہ سے غریب طلباء کے بس سے باہر ہے۔ ہم نے بلوچ طلباء کے ساتھ ہر ناانصافی کے خلاف آوز اٹھائی ہے اور ماضی کی طرح اس بار بھی ہر پلیٹ فارم پر بات کرینگے۔
انہوں نے مزید کہا نااہل انتظامیہ اپنے غلط پالیسیوں پر نظر ثانی کریں بصورت دیگر ہم تمام کلاسوں کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرینگے اور احتجاجی شیڈول کا اعلان کرینگے۔