دالبندین میں بلوچ لبریشن آرمی کے فدائین حملے کے بعد حب میں چینی انجینئرز کی سیکیورٹی سخت کردی گئی آمد رفت کے موقع پر تمام راستے سیل کردئیے جاتے ہیں
دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ حب کے مطابق 11 اگست کو دالبندین میں ہونے والے بلوچ لبریشن آرمی کے خودکش حملہ کے بعد حب میں چینی انجینئروں کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا۔
نمائندے کے مطابق چینی انجینئرز کی آمد رفت کے موقع پر تمام راستے سیل کرکے لوگوں کی آمدورفت پر مکمل پابندی لگادی جاتی ہے ٹریفک کو بھی مکمل بند کرکے بڑی تعداد میں پولیس ایف سی اورخفیہ اداروں کے اہلکار تعینات کیاجاتا ہے ۔
دالبندین میں چینی انجینئرز پر خودکش حملے سے پہلے بھی سیکیورٹی کی ایک بڑی تعداد چینی انجینئرز کی آمد رفت پر مامور کئے جاتے تھے مگر اب جن علاقوں میں چینی انجینئرز کی آمد و رفت ہوتی ہیں وہاں مکمل کرفیو جیسا سماء پیدا کیا جاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چین بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سی پیک سمیت کئی منصوبوں میں شامل ہیں اور کئی بلوچ مزاحتمی تنظیموں کے حملوں کا نشانہ بھی بن چکے ہیں۔
یاد رہے 11 اگست کو دالبندین میں بلوچ مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی فدائین برگیڈ کے جانب سے چینی انجینئرز پر ایک خودکش حملہ کی گئی تھی خودکش حملہ آور ریحان بلوچ جو کہ بلوچ مسلح تنظیم بی ایل اے کے رہنما اسلم بلوچ کا بڑا بیٹا تھا، نے ویڈیو پیغام کے ذریعے چائنہ کو وارننگ دی تھی کے وہ بلوچ منشاء کے بغیر بلوچستان کے ساحل وسائل کی لوٹ مار بند کردیں ورنہ اسے اور کئی ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔