جھالاوان میڈیکل کالج کے طلباء کا سہولیات کے فقدان کے خلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خضدار میں جھالاوان میڈیکل کالج کے طلباء کی جانب سے ادارے میں سہولیات کے فقدان کے خلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ کیا گیا۔ طلباء و طالبات نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھاتے ہوئے پریس کلب تک ریلی نکالی اور مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
پریس کلب کے سامنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جھالاوان میڈیکل کالج کے طلباء ڈاکٹر محمد امجد، ڈاکٹر محسن، ڈاکٹر عبدالقیوم، ڈاکٹر محمد اشرف، ڈاکٹر ہارون ودیگر نے کہا کہ جھالاوان میڈیکل کالج خضدارمیں تعلیمی سلسلے کا آغازکیا جاچکا ہے مگر ادارے میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے، لیبارٹری میں کوئی بھی سہولت میسر نہیں ہے جبکہ کالج پرنسپل ادارے میں حاضر ہونے کی بجائے کوئٹہ میں اپنے نجی کلینک کو چلا رہا ہے لہٰذا موجودہ پرنسپل کو تبدیل کرکے نیا پرنسپل تعینات کیا جائے جو کالج کو وقت دے سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ادارے میں طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے۔ متعدد بار درخواست اور شکایتیں جمع کرنے کے باوجود ہمارے مسائل پر کوئی توجہ دینے والا نہیں ہے جبکہ وزراء اور مشیروں کے کالج کے دورے کرنے بعد بھی کالج میں کوئی سہولت میسر نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہورہے ہیں۔
طلباء کا کہنا تھا کہ ڈاکٹریٹ کی تعلیم میں ماہر بننے کے لیئے تمام تر سہولیات کا میسر ہونا لازمی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمیں بلڈنگ تو ملی ہے تاہم تعلیمی ضروریات میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے ہماری محنت بیکار جارہی ہے۔
واضح جھالاوان میڈیکل کالج خضدار میں کلاسز کا آغاز رواں سال مئی کے مہینے میں کیا گیا جو اندرون بلوچستان میڈیکل کالجوں میں تیسرا کالج شمار کیا جاتا ہے۔
کلاسز کے آغاز پر پروفیسر ڈاکٹر مسعود قاضی نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کالج میں پی ایم ڈی سی کے قوانین کے مطابق پروفیسران کی تعداد مطلوبہ ضروریات کے مطابق تعینات ہے اور طلبا کے لیئے تمام سہولیات جن میں لائبریری، لیبارٹری، جمنازیم، فٹ بال، ہاکی، کرکٹ گراونڈ، کشادہ کلاس رومز، ہوسٹلزو دیگر تمام سہولیات میسر ہے جبکہ میڈیکل کالج کے قیام سے جھالاوان سمیت اندرون بلوچستان صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔