خاران میں فورسزکا گھر پر چھاپے، گھر کے خواتین اور بچیوں کو تشدد کے بعد اپنے ساتھ لے گئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونےوالی اطلاعات کے مطابق خاران شہر سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گھر پر چھاپہ مارکر خواتین اور بچیوں کو تشدد کے بعدآرمی کیمپ منتقل کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح خاران شہر کے علاقے مزارزئی محلہ کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے مکمل طور پر محاصرے میں لینے کے بعد تاجر حاجی مولا بخش کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران حاجی مولا بخش کی زوجہ اور تین بیٹیوں کو تشدد کے بعد گرفتار کرکے کیمپ منتقل کر دیا گیا ۔
علاقائی ذرائع کے مطابق دوران پاکستانی فورسزحاجی مولا بخش کے گھر میں موجود قیمتی اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے ۔
واضح رہے بلوچستان سے فورسز کے ہاتھوں خواتین کی اغواء نما گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی مکران ، آواران ، ڈیرہ بگٹی اور واشک سے فورسز کے ہاتھوں خواتین کی اغواء نما گرفتاری کے واقعات رونماء ہوچکے ہیں، جن میں کچھ اغواء شدہ خواتین کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ اکثریت تاحال لاپتہ ہیں ۔
خیال رہے خاران شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو روز سے فورسز اور خفیہ اداروں کی جانب سے سخت ترین محاصرہ جاری ہے۔
آخری اطلاعات کے مطابق آج خاران کے علاقے مزارزئی محلہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی خواتین اور بچیوں کو چار گھنٹے تحویل میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے ۔