بی ایل ایف نے فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

218

 سی پیک روٹ پر فوج اور مشکے میں ڈیتھ اسکواڈ کارندے کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں: گہرام بلوچ

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے فورسز اور ڈیتھ اسکواڈ پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے روز سرمچاروں نے مشکے کے علاقے بزی میں ریاستی سرپرستی میں قائم مذہبی شدت پسند تنظیم اور ریاستی ڈیتھ اسکواڈ مسلح دفاع کے کارندوں پر حملہ کیا ہے۔ یہ کارندے مکینوں کو تنگ کرنے، بھیڑ بکریاں چرانے اور دیگر سماجی برائیوں میں بھی ملوث ہیں، آج بھی وہ اسی نیت سے علاقے میں داخل ہوگئے تھے جبکہ چار کارندوں میں خیرو ولد امیت جو سامنے تھا اور حملہ کی زد میں آکر موقعے پر ہلاک ہوا، جس کا اسنائپر رائفل اور دوسرے سامان سرمچاروں نے قبضے میں لے لئے اور اسی دوران فوج ان کی مدد کو پہنچی، تاہم قوی امکان ہے کہ مسلح دفاع کے باقی کارندے حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ حملے میں ہلاک شدہ کارندہ علی حیدر محمد حسنی کی سربراہی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ کا بھی حصہ ہے۔

گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ ہفتہ ہی کے روز سرمچاروں نے ضلع کیچ میں ہوشاب اور تجابان کے درمیان ملا امان ذگرانہ کے قریب چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کی روٹ پر ایک پْل کی سیکورٹی پر معمور چار اہلکاروں پر اسنائپر اور دیگر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔