بلوچستان کو ناقص غذائیت کا مسئلہ درپیش ہے

133

بلوچستان میں ناقص غذائیت کا مسئلہ انفرادی طور پر حل نہیں کیا جاسکتا، افرادی قوت کی کمی اہم مسائل میں شامل ہے جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں ناقص غذائیت کے شکار لوگوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ غذائیت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں مقررین کا اظہار خیال

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں غذائیت کے حوالے سے اسکیلنگ اپ سول سوسائٹی الائنس پاکستان (ایس یو این سی ایس اے، پاک)، نیوٹریشن انٹرنیشنل اور پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے زیر اہتمام سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت سن سی ایس اے کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئر سربراہ پی پی اے ایف نے کی۔

سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ناقص غذائیت کا مسئلہ انفرادی طور پر حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس ضمن میں حکومت، سول سوسائٹی، نجی شعبہ اور میڈیا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔” بلوچستان نیوٹریشن پروگرام برائے ماں و بچے میں عطیات دینے والے اداروں کی جانب سے تعاون بڑھایا گیا ہے۔

سیمینار کے دوران میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے بلوچستان میں پالیسی اور پروگرامز کی سطح پر غذائیت کے ایجنڈے کو ترجیح دینے کے لئے فعال کردار ادا کرنے اور ناقص غذائیت سے صحت پر مرتب ہونے والے گہرے اثرات سے متعلق آگہی بڑھانے کے ساتھ عوامی رویوں میں تبدیلی کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ سیمینار میں نیوٹریشن سیل ، پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ اور بلوچستان کے محکمہ صحت، اور سول سوسائٹی کے اداروں کے نمائندوں کے ساتھ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

سیمینار میں بلوچستان حکومت کے ہیڈ آف نیوٹریشن سیل کے صوبائی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر علی ناصر بگٹی نے صوبے میں ناقص غذائیت کے حل کے لئے صوبے کی جانب سے لئے جانے والے ترجیحی اقدامات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے حاضرین کو بلوچستان کے مختلف اضلاع میں نیوٹریشن سیل کی جانب سے لئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا، “افرادی قوت کی کمی اہم مسائل میں شامل ہے جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں ناقص غذائیت کے شکار لوگوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان میں ناقص غذائیت کا مسئلہ انفرادی طور پر حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس ضمن میں حکومت، سول سوسائٹی، نجی شعبہ اور میڈیا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان نیوٹریشن پروگرام برائے ماں و بچے میں عطیات دینے والے اداروں کی جانب سے تعاون بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پانچ سال سے کم عمر نصف سے زائد بچے اسٹنٹ (Stunted) کے مرض کا شکار ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ مسلسل ناقص غذائیت کی بناء پر اپنی عمر سے چھوٹے ہیں اور اسکے نتیجے میں ان کی زندگیوں میں آگے جاکر جسمانی اور ذہنی نشونما پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔