انجیرہ سے بے دخل 100 سے زائد خاندان تاحال کسمپرسی کی زندگی میں مبتلا

322

انجیرہ سے بے دخل کرائے گئے خاندان تاحال مختلف علاقوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔

دی بلوچستان پوسٹ سوراب کے نمائندے کے مطابق 2014 میں بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ سردار ثناءاللہ زہری کی جانب سے انجیرہ میں 110 خاندانوں کے گھروں پر قبضہ کرکے ان کے مال مویشاں لوٹنے کے بعد ان کو علاقے سے دخل کردیا گیا ۔

بے دخل کئے گئے درجنوں خاندان بلوچستان اور سندھ کے  مختلف علاقوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔

واضح رہے کہ سردار ثںاءاللہ زہری کی جانب سے اپنے قبائلی و سیاسی مخالفین کے ہزاروں ایکٹر زمینوں پر بھی قبضہ کیا گیا جبکہ علاقے میں قبائلی کشت و خون کو ہوا دینے کی بھی ہر ممکن کوشش کی جس کے بعد زہری ، انجیرہ اور دیگر آس پاس کے علاقوں میں قبائلی جنگوں میں درجنوں لوگ مارے گئے ۔

اس کے علاوہ ثناء اللہ زہری کی جانب سے قائم کردہ ڈیتھ اسکواڈ نے بھی علاقے کے متعدد سیاسی کارکنوں کو اغواء کرکے انھیں قتل کردیا ۔