افغان مہاجرین کے انخلاء کو یقینی بنایا جائے – بی این پی مینگل

80

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کے انخلاء کو یقینی بنایا جائے افغان مہاجرین کو شناختی کارڈز اور پاسپورٹ کے اجراء کا عمل بند کیا جائے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نادرا آفسز سے ایک بار پھر بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کو شناختی کارڈز کا اجراء قواعد و ضوابط کے برخلاف جاری ہے اس سے قبل حکومت کے آخری ادوار میں جعلی شناختی کارڈز کے اجراء کے حوالے سے سابق حکمرانوں نے اتحادیوں کی خوشنودی کی خاطر لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کو دستاویزات جاری کروائیں اب مزید افغان مہاجرین آ رہے ہیں ان کے روک تھام کیلئے فوری طور پر اقدامات کئے جائیں۔

چیئرمین نادرا کی اس پالیسی کی مذمت کرتے ہیں جو افغان مہاجرین کے حوالے سے بنائی گئی ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کی وجہ سے کلاشنکوف کلچر ‘ قتل و غارت گری سمیت بلوچستان میں مختلف قسم کے سماجی مسائل جنم لے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود نادرا و پاسپورٹ آفسز نے افغان مہاجرین کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں جو قابل تشویش ہے اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا فوری طور پر افغان مہاجرین کو شناختی کارڈز کے اجراء کو بند کیا جائے اس کے برعکس بی این پی اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے قومی اسمبلی میں پارٹی قائد و رہنماؤں نے آواز بلند کی ہے اور کرتے رہیں گے افغان مہاجرین کو شہریت دینے کی بھرپور مذمت کریں گے اور سیاسی کردار ادا کرتے رہیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان یتیم خانہ نہیں کہ ہر کوئی آباد ہو معاشی منڈیوں پر قابض ہو پارٹی اپنا قومی جمہوری کردار ادا کرے گی پارٹی کو بلوچستان کے عوام کے اجتماعی قومی مفادات زیادہ عزیز ہیں افغانستان سے آنے والے مہاجرین کو شہریت دینے پر خاموش نہیں رہا جائے گا کیونکہ افغان مہاجرین نہ صرف بلوچوں بلکہ مقامی پشتونوں ‘ ہزارہ ‘ پنجابیوں سمیت ہر فرد کیلئے مسائل کا سبب بنیں گے دیگر سیاسی جماعتوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا سیاسی کردار ادا کریں ۔