دریائے ناڑی میں اونچے درجے کا سیلاب، مکانات منہدم، متعدد مال مویشی سیلابی ریلے کی نذر، سینکڑوں افراد کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ڈھاڈر میں حالیہ بارشوں کے بعد دریائے ناڑی کے سیلابی ریلے نے بالاناڑی کے علاقے باران بنگلزئی میں تباہی مچادی، متعدد مال مویشی سیلابی ریلے کے نذر، گاؤں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
حالیہ بارشوں کے بعد دریائے ناڑی کے نچلے درجے کے سیلابی ریلے نے بالاناڑی کے گاؤں باران بنگلزئی میں داخل ہوکر تباہی مچادی، گاؤں کے چاروں اطراف سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد کچے مکانات منہدم اور سینکڑوں لوگ آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور اور مال مویشاں بھی ریلے کی نظر ہو گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ وائس چئیرمین کچھی کے مطابق سیلابی ریلے نے چنڈر کے گاؤں باران بنگلزئی میں تباہی مچادی ہے۔ گاؤں کا زمینی رابطہ بھی دیگر شہروں سے منقطع ہوچکا ہے جبکہ سیلابی ریلے کی وجہ سے متاثرہ گاؤں کے متعدد مال مویشی سیلابی ریلے کی نظر ہوکر ہلاک ہو گئے ہیں اور وہاں عوام اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ تاحال علاقے میں نہیں پہنچ سکی اور علاقہ کے عوام کھلے آسمان تلے اپنی مدد آپ کے تحت اپنا گھریلو سامان نکال کر حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
دریں اثناء تحصیلدار بالاناڑی کے مطابق ڈپٹی کمشنر کچھی کی خصوصی ہدایت پر لیویز فورس کے ہمراہ فی الفور متاثرہ گاؤں پہنچے ہیں اور موٹر پمپ کے ذریعے گاؤں سے پانی نکالنے کیلئے کام شروع کرینگے، عوام بھی اپنی مدد آپ کے تحت گاؤں سے پانی نکالنے کیلئے سیلابی ریلے کو گاؤ ں سے نکالنے کیلئے راستہ بنارہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ضلعی ہیڈ کوارٹر سمیت تحصیل توئی سر اور درگ کا زمینی رابطہ آج تیسرے روز بھی بدستور منقطع رہا۔ لوڑی تنگ ندی پر قائم پل کا سیلابی پانی میں بہہ جانے والا اپروچ سیکشن تاحال بحال نہیں کیا جاسکا ہے، شہر میں کھانے پینے کی اشیاء ناپید، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق موسی خیل کو دنیا سے ملانے والی واحد نیم پختہ موسی خیل کنگری سڑک لوڑی تنگ ندی پر قائم پل سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے۔