غوث بہار نے قلم کو ہتھیار بنا کر فکر و عمل کے میدان میں قومی آزادی کی موثر جنگ لڑی اور ایک فاتح سپاہی کی طرح سرخ رو رہے ۔ بی این ایم ترجمان
بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے معروف ادیب، دانشور اورپارٹی کے مرکزی کونسل کے ممبر غوث بہار کی ناگہانی وفات پر جاری تعزیتی بیان میں کہا کہ پارٹی کے سینئر رہنما واجہ غوث بہار کی اچانک رحلت پارٹی اور قوم کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ غوث بہار کی خدمات قومی ورثہ ہیں پارٹی انہیں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ بزرگ دانشور و سیاسی رہنما کی زندگی آنے والی نسلوں کے لئے مشعلِ راہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنے سینئر رہنما کو خراج عقیدت پیش کرتاہے اوران کے خاندان سے تعزیت کا اظہارکرتاہے ،سوگواروں کے غم میں برابر کا شریک ہے۔
ترجمان نے مرحوم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ غوث بہار نے اپنی پوری زندگی بلوچی زبان کی ترقی و ترویج اور بلوچ قومی آزادی کے لئے وقف کردی تھی ۔ وہ زندگی کی آخری سانس تک اپنے فکر و عمل میں یکساں وابستہ رہے اور بدترین حالات میں بھی وہ ثابت قدمی کے ساتھ بلوچ جہد آزادی سے منسلک رہے ۔واجہ غوث بہار دانشوروں کے اس قبیل سے تعلق رکھتے تھے جو مٹنا جانتے ہیں لیکن جھکنا نہیں۔ غوث بہار نے بدترین حالات دیکھے ،جب حالات کی سنگینی میں اضافہ ہوا تو سیاسی رہنما اور دانشور کے پائے استقامت میں لرزش نہیں آئی۔ انہوں نے اپنے طویل جدوجہد میں نوسالہ قید و بند، تنہائی ،معاشی تنگدستی اور جلاوطنی کا بھی سامنا کیا مگر اپنی سیاسی فکر پر آنچ نہیں آنے دی ۔ قلم کی حرمت کو جان سے زیادہ عزیز رکھا۔ تمام مشکلات اورحالات کی سنگینی کا قومی شعور کے ساتھ جرات مندانہ مقابلہ کیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ غوث بہار کی سیاسی و ادبی خدمات بلوچ قوم کیلئے انمول اثاثہ ہیں۔ ادب اور سیاست کے میدان میں ان کے کارنامہ ہائے نمایاں ہیں۔ غوث بہار نے قلم کو ہتھیار بنا کر فکر و عمل کے میدان میں قومی آزادی کی موثر جنگ لڑی اور ایک فاتح سپاہی کی طرح سرخ رو رہے ۔ بلوچ
نیشنل موومنٹ اپنے رہنماء اورقومی تحریکِ آزادی کے اس عظیم سپاہی کو اس عزم کے ساتھ سلام پیش کرتی ہے کہ انہوں نے جس مقصد کے حصول کے لئے اپنی زندگی وقف کی اس مقصد کے حصول تک جد و جہد جاری رہے گی۔ غوث بہار بلوچ تاریخ میں ہمیشہ کے لئے امر رہیں گے اور ان کی زندگی آنے والی نسلوں کے مشعلِ راہ ثابت ہوگی۔