طلبا کو ذہنی طور پر مفلوج کرنے کیلئے فیل کیا گیا – بی ایس اے سی

272

بولان میڈیکل کالج کے فائنل ایئر طلباء کے جائز مطالبات کے حق میں تا دم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کی حمایت کرتے ہیں۔
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

(دی بلوچستا پوسٹ ویب ڈیسک)

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بولان میڈیکل کالج کے ہونہار طالب علموں کو ذاتی پسند و ناپسند کے بنیاد پر فیل کرنے کے عمل کو تعلیم د شمن پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ طلباء کے ساتھ ہونے والے ناانصافی کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان بھر میں طلباء کے ساتھ نا گفتہ رویہ برقرار رکھا گیا ہے جن کے اثرات براہ راست زیر تعلیم طالب علموں اور آنے والی نسل پر پڑ رہے ہیں۔ بولان میڈیکل کالج کے طلباء کو محض اس بنیاد پر فیل کر کے سال ضائع کیا گیا ہے تا کہ انہیں ذہنی حوالے سے مفلوج اور اپنے کنٹرول میں رکھیں، اس سے پہلے بھی کئی بار بولان میڈیکل کالج کے طلباء پر اس طرح کا ظلم ہوا ہے جو بدستور جاری ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ سارے پیپرز میں پاس ہونے والے طلباء کو میڈیسن کے زبانی امتحان میں فیل کیا گیا ہے جو کہ سراسر ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے، اس نا انصافی کے خلاف بولان میڈیکل کالج کے دو ہونہار طالب علم ڈاکٹر یونس بلوچ اور ڈاکٹر فرہاد بلوچ نے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہے جس کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں کیونکہ انہیں اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے کوئی دوسرا راستہ ہی نہیں ملا اس لئے ایسا قدم اٹھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان اور چیف جسٹس ہائی کورٹ آف بلوچستا ن سمیت دوسرے متعلقہ ذمہ داروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کا نوٹس لے کر جلد از جلد طلباء کے تا دم مرگ بھوک ہڑتال کو ختم کرکے ان کے ساتھ انصاف کریں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اس مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا گیا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔