بی ایس او آزاد جنوبی کوریا زون کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس

202

اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزاد کے مرکزی چیئرمین سہراب بلوچ تھے

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد جنوبی کوریا زون کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل آرگنائزر حفصہ بلوچ منعقد ہوا ۔ اجلاس کے مہمان خاص مرکزی چیئرمین سہراب بلوچ تھے۔ اجلاس میں مرکزی سرکیولر، زونل رپورٹ، تنقید برائے تعمیر، تنظیمی امور، عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال اور آئندہ کا لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے اجلاس کا باقاعدہ آغاز شہدائے بلوچستان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔

بی ایس او آزاد کے چیئرمین سہراب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت میں آئے روز شدت پیدا ہوتا جارہا ہے۔ مذہبی انتہا پسند، منشیات فروش گروہ اور ریاستی ڈیتھ اسکواڈ بلوچستان بھر میں پھیلادیے گئے ہیں جو بلوچستان بھر میں بطور ریاستی فورسز کے معاون کار انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں میں ملوث ہے۔ جبکہ سیکورٹی فورسز نے گزشتہ سال دسمبر سے بلوچ خواتین کی جبری گمشدگی کے سلسلے میں تیزی لائی ہے جس میں دن بہ دن شدت لایا جارہا ہے ۔ بلوچستان میں انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں کے باوجود انٹرنیشنل میڈیا نے بلوچستان کو مکمل نظر انداز کیا ہوا ہے جبکہ مقامی میڈیا سیکورٹی فورسز کی کنٹرول کی وجہ سے ریاستی بیانیہ کو تشہیرکررہا ہے ۔

چیئرمین نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی نے دنیا کو ایک گلوبل گاؤں میں تبدیل کردیا ہے جہاں ایک ملک کی سیاست اور معشیت کے اثرات سے دوسرے ملکوں کا اثر انداز ہونا لازمی امر ہے۔ دنیا میں رونما ہونے والے حالیہ سیاسی واقعات اس بات کی غمازی کرتے ہے کہ مستقبل میں دنیا کے کئی ملکوں میں سیاسی و سماجی انقلابات جنم لے سکتے ہیں اور نئی انقلابات دنیا کے نقشے کو تبدیل کرنے کا موجب بن سکتے ہیں اور ساتھ ہی بین الاقوامی تجارت کے خاتمے اور بے روز گاری کو دنیا میں پھیلانے کا باعث ہوگا اور اس کا فائدہ صرف مخصوص طبقات کو حاصل ہوگا غالب اور مغلوب آنے کی جدوجہد سے کئی ممالک میں معاشی ناہمواری جنم لے سکتی ہیں جو آخرمیں سیاسی افراتفری اور ملکوں کے ٹوٹنے پر منتج ہوسکتا ہے ۔جبکہ امریکہ کے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران پر نئی پابندیاں دنیا میں نئے معاشی و سیاسی مسلئے کو جنم دینے کا باعث بن سکتا ہے۔ آبنائے ہرمز کی بندش سے دنیا میں تیل کے ایسے بحران کو جنم دے سکتا ہے جو کئی ممالک میں معاشی ناہمواری کا سبب ہوسکتا ہے۔ امریکہ چین روس ایران کے گٹھ جوڑ کو ناکام بنانے کے لئے نئے اتحادی تلاش کررہا ہے افغان طالبان کے ساتھ قطر مذاکرات اور شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات اسی سلسلے کی کڑی ہے امریکہ اس خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے پاکستان کی دوغلے پالیسی کو فراموش نہیں کرسکتی اس لئے امریکہ نے پاکستانی فوجیوں کی تربیتی پروگرامز کی بندش اور فوجی امداد کی فراہمی بند کردی ہے اور اسکے علاوہ آئی ایم ایف پر زور دے رہی ہیں کہ وہ پاکستان کو قرضہ نہ دیں جس سے پاکستان کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور عسکری قوتوں کی حمایت سے برسر اقتدار آنے والی حکومت شدید بحران سے دوچار ہوسکتی ہیں ۔

سہراب بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان میں نئے حکمران جماعت کی حکومت کمزور رکھنے کا مطلب عسکری اسٹیبلشمنٹ ملک کو اپنی مرضی سے چلائی گی اور اسٹیبلشمنٹ سے ٹکرانے کا انجام سابق حکومت کی طرح ہی ہوگا۔ بلوچستان میں فوجی آپریشن کی شدت میں اضافہ اور عوام کو لاپتہ کرنے کے عمل میں بھی شدت آئیگی۔جبکہ مذہبی انتہا پسندی کو پروان چڑھا کر بلوچ سماج کی سیکولر ذہنیت پر کاری ضرب لگا کر مذہبی انتہا پسندی کو عام کیا جائیگا جس کے اثرات صدیوں تک بلوچ سماج کو متاثر کریں گے۔ آج کے نازک دور میں بلوچ آزادی پسند جماعتوں کی زمہ داری ہے کہ آپسی رنجش کو بھلا کر قومی تحریک کی کامیابی کے لئے ایک پلیٹ فارم پر مجتمع ہو جائیں اور بلوچ عوام میں سیاسی شعور بیدار کرنے کے لیے جدوجہد کو تیز کریں ہماری تحریک کی کامیابی ہمارے سیاسی شعور کی مرہون منت ہوگا۔

ایجنڈوں پر بحث و مباحثے کے بعد آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں آرگنائز باڈی کو تحلیل کرکے نئی آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی جس میں آرگنائزر حفصہ بلوچ منتخب ہوگئے ۔