یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ شہید نواب اکبر خان بگٹی کو انکی بارویں برسی کے موقع پر سرخ سلام اور خراج ء عقیدت پیش کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آج سے 14 سال قبل جب شہید نواب اکبرخان نے بلوچوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کی تو قابض پاکستانی فوج نےاُنھیں خاموش کرانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ ناکام رہا، آخر کار 17 مارچ 2005 کو دشمن نے نواب صاحب کے قلعے پہ حملہ کردیا اور وہاں بہت سارے معصوم لوگ شہید ہوگئے اور شہید نواب اکبر خان بگٹی خوش قسمتی سے نکلنے میں کامیاب رہے اور وہ 80 سال کی عمر میں پہاڑوں کا رخ کرتے ہوئے باقاعدہ بلوچ مسلح جدوجہد کا حصہ بن گئے اور بہادری اور دلیری سے دشمن کا مقابلہ کرتے رہے –
جب 26 اگست 2006 کو کوہ تراتانی میں دشمن نے شہید نواب اکبر خان کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لے لیا تو انھوں نے دشمن کے سامنے سجدہ ریز ہونے کے بجائے شہادت کو ترجیح دیتے ہوئے خود مورچے میں بیٹھ کر آخری دم تک دشمن کا مقابلہ کیا جب دشمن کا مقابلہ بلوچ جانبازوں سے ہوا تو دشمن پوری طرح بکھر گیا ۔
آخر کار مہلک ہتھیار استعمال کر کے نواب اکبر خان کو ساتھیوں سمیت شہید کردیا۔
نواب اکبر خان نے جس ہمت اور حوصلے کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا وہ ہمارے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے اور ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ شہداء 26 اگست کے مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر ہی دم لینگے۔