جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما سینیٹر حافظ حمد اللہ نے پیپلز پارٹی کی طرف سے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوھدری اعتزاز حسن صدارت کیلے انتہائی ناموزوں امیدوار ہیں۔ وہ سیکولر مافیا کے پینٹ شرٹ میں ملبوس ’’ کلین شیو ملا فضل اللہ‘‘ ہے۔ قوم کو اسلامی انتہاپسندی یا شدت پسندی کی طرح سیکولر انتہاپسندی اور شدت پسندی بھی ناقابل قبول ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سینئر رہنما حافظ حمد اللہ کا کہناتھا کہ 22 ستمبر 2017 کو میں نے سینٹ میں ختم نبوت ﷺ کےحلف نامہ کو اقرار نامہ میں تبدیلی کے خلاف ترمیم پیش کی تو سب سے پہلے شخص اعتزاز حسن تھےجنھوں نے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اس ترمیم کی مخالفت کی اورختم نبوت ﷺکے قانون اور حلف نامہ کو ختم کرنے پر دلائل دیتے رہے۔ کیا ایسے شخص کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی صدارت کیلے نامزد کرنا عقیدہ ختم نبوت ﷺ پر حملہ کرنے کے مترادف نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو کسی ایسی شخصیت کا پاکستان کی صدارت کیلے نامزد کرنا یا ملک کا خدا نخواستہ صدر بننا کسی صورت قبول نہیں ہے۔
حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری اعتزازحسن سیکولر انتہا پسند ہیں۔ ان کو اسلامی تہذیب سے زیادہ مغربی تہذیب سے لگاؤ ہے۔ وہ سیکولر مافیا کے پینٹ شرٹ میں اور کلین شیو ملا فضل اللہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چوہدری اعتزاز احسن کا احترام کرتا ہوں مگر حقیقت کو نہیں چھپا سکتا۔
واضح رہے کہ حافظ حمد اللہ ٹیلی ویژن پروگراموں میں خواتین شرکا کے ساتھ بدتمیزی اور نازیبا زبان استعمال کرنے کی شہرت رکھتے ہیں۔