کوئٹہ: بولان میڈیکل کالج کے طالبعلموں کی جانب سے احتجاج جاری

386

بی ایم سی پرنسپل کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے، مظاہرین کا مطالبہ

دی بلوچستان پوسٹ مانیٹرنگ ویب ڈیسک کے مطابق بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے طالبعلموں کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں چوتھے روز بھی احتجاج جاری رہی،اس سلسلے میں بروز منگل بولان میڈیکل کالج تا کوئٹہ پریس کلب ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے طالبعلموں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں طالبعلموں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی گئی، مظاہرے میں شریک ایک طالب علم کا میڈیا نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پرنسپل بولان میڈیکل کالج کیجانب سے ذاتیات کی بنیاد پر طالب علموں کو کو فیل کرکے ان کا سال ضائع کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب متنازعہ رزلٹ منسوخ کرنے کے لئے احتجاج کیا گیا تو ردعمل میں پرنسل بی ایم سی نے ایم بی بی ایس میں مزید 30 لوگوں کو فیل کر کے ان کا سال ضائع کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پرنسل بولان میڈیکل کالج اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیک وقت تین عہدے سنبھالے ہوئے ہیں ۔

واضح رہے بولان میڈیکل کالج میں مختلف طلباء تنظیموں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پشتون اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور دیگر طلباء کی جانب سے احتجاجی کیمپ قائم کی گئی ہے اور ان کے مطالبات ہے کہ ذاتی بنیادوں پربنائے گئے رزلٹ کو منسوخ کرکے اس کی تحقیقات کی جائے، پرنسپل بولان میڈیکل کالج کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے اور بی ایم سی میں میڈیکل ایجوکیشن بورڈ کو بحال کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

انتظامیہ نے بی ایم سی کو مفلوج بنا کر رکھ دیا ہے – بی ایس او پجار

یاد رہے پرنسپل بولان میڈیکل کالج نے پریس رہلیز جاری کرکے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالج انتظامیہ کا امتحانی عمل سے تعلق نہیں ہوتا ہے اور تمام تر امتحانی عمل یونیورسٹی آف بلوچستان کی زیرنگرانی منعقد ہوتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ چند طلباء کے فیل ہونے پر کالج املاک کو نقصان پہنچانے اور اپنی مرضی کے رزلٹ حاصل کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی گروپ نے چند روز قبل ایک ٹیچر کو زدکوب کرکے ان پر حملہ کر کے انہیں زخمی کردیا تھا۔

جبکہ دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے سے بولان میڈیکل کالج کے فائنل ایئر کے ایک طالبعلم کا پرنسل بی ایم سی کے بیان سے اختلاف رکھتے ہوئے کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کا ماسوائے رزلٹ کے اعلان کے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا جب طلباء اپنے حق کے لئے آواز اٹھاتے ہیں تو انہیں شرپسند جیسے القابات سے نواز کر چھپ کرایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

بی ایم سی طلباکے احتجاجی مظاہرے کو دھمکیوں سے دبایا نہیں جا سکتا – اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی