ڈی آئی خان: انتخابی امیدوار کے قافلے پر خودکش حملہ

281

ڈیرہ اسمٰعیل خان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور انتخابی امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور خودکش حملے میں زخمی ہوگئے، جبکہ ان کا ڈرائیور اور ایک محافظ جاں بحق ہوگیا۔

(دی بلوچستان پوسٹ – ویب ڈیسک)

پولیس کے مطابق دھماکا ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی میں پی ٹی آئی رہنما کی گاڑی کے قریب ہوا۔

دھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، تاہم ڈی پی او منظور آفریدی کے مطابق دھماکا خودکش تھا جس کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

امدادی ٹیموں نے پی ٹی آئی رہنما اکرام اللہ گنڈاپور سمیت ان کے ڈرائیور اور 2 محافظ کو قریبی ہسپتال منتقل کیا۔

ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اکرام اللہ گنڈاپور کے ڈرائیور اور محافظ جاں بحق ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار کی حالت نازک ہے۔

واضح ہے کہ اکرام اللہ گنڈا پور تحریک انصاف کے ٹکٹ پر خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 99 سے انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔

اکرم خان درانی پر ایک مرتبہ پھر قاتلانہ حملہ

ادھر بنوں میں ایک مرتبہ پھر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور سابق وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا اکر خان درانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔

پولیس کے مطابق اکر خان درانی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم اس میں وہ محفوظ رہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 25 جولائی کو انتخابات کے لیے جاری سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کے دوران دہشتگر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈرز کو نشانہ بنانے کا خطرہ ہے : نیکٹا

یاد رہے کہ 10 جولائی کو پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر احمد بلور کے صاحبزادے ہارون احمد بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اے این پی کی انتخابی مہم کے دوران ہونے والے اس وقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بلاول بھٹو، عمران خان اورسردار اختر مینگل پر دہشتگرد حملوں کا خطرہ ہے – انٹیلی جنس رپورٹس

انتخابی مہم کے دوران دہشتگردی کا ایک اور واقعہ 13 جولائی کو پیش آیا جس میں سابق وفاقی وزیر اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ وزیر اکرم خان درانی کے قافلے کے قریب دھماکا ہوا جس میں 4 افراد ہلاک 13 زخمی ہوگئے تھے تاہم سابق وزیر محفوظ رہے تھے۔

دہشتگردی کے واقعات کا سلسلہ بلوچستان پہنچا جہاں پشاور کے آرمی بپلک اسکول میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد پاکستان سب سے بڑا دہشتگرد حملہ ہوا جہاں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما اور صوبائی اسمبلی کی نشست سے انتخابی امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128 افراد خودکش حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔