پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے کہا کہ ان کی تحریک مزاحمتي ہے جس کا پارلیمانی سیاست یا الیکشنز سے کوئی تعلق نہیں ہے، اسی بنیاد پر متعدد رہنماؤں کو تحریک کی کور کمیٹی کی رکنیت سے الگ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ ارکان ہیں جو اسلام آباد، خیبر پختون خوا، فاٹا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
پی ٹی ایم رہنما منظور پشتین نے مزید بتایا کہ یہ فیصلہ پی ٹی ایم کی کور کمیٹی کے ارکان کی جانب سے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کے کور کمیٹی کے جس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا، اس میں الیکشن میں حصہ لینے والے افراد بھی موجود تھے۔
پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین ابتدا سے ہی اس بات کو دہراتے رہے ہیں کہ ان کی تحریک مزاحمتي ہے جس کا پارلیمانی سیاست یا الیکشنز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان ارکان نے تحریک کے پلیٹ فارم یا نام کو کسی طرح سے استعمال کیا ہے، یا اسے نقصان پہنچایا ہے ۔ اور یہ کہ وہ الیکشن کے بعد پھر تحریک کا حصہ بن سکتے ہیں۔